نفرت انگیزمواد پھیلانے کے مجرم کی بریت کی درخواست مسترد

سپریم کورٹ نے نفرت انگیزمواد پھیلانے کے مجرم قاری اسحاق غازی کی بریت کی درخواست مسترد کر دی

سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جمع ہونے والی رقم، وفاقی حکومت نے بڑا مطالبہ کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نفرت انگیز مواد پھیلانے کے کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، عدالت نے مجرم کی بریت کی درخواست مسترد کر دی ، سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نفرت انگیزمواد صرف پھیلانا نہیں بلکہ پاس رکھنا بھی بڑاجرم ہے،سپریم کورٹ نے مجرم کی 5 سال قیداورایک لاکھ روپے جرمانےکی سزابرقراررکھی، مجرم کو 2015 میں اوکاڑہ پولیس نے گرفتار کیا تھا

کے پی کے میں شجرکاری پرسپریم کورٹ کے ریمارکس جان کر ہوں حیران

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی گواہی ناقابل قبول قرارنہیں دی جاسکتی،عدالتیں قانون کےمطابق پولیس گواہی پرانحصارکرسکتی ہیں، پولیس اہلکاربھی اتنے ہی اچھےگواہ ہیں جتناکوئی اورہوسکتا ہے، پولیس اورعام گواہ کی شہادت کیلئے معیاریکساں ہے،یہ موقف درست نہیں کہ صرف پولیس کی گواہی پرانحصارنہیں کیا جا سکتا، کوئی اورگواہ نہ ہوتوجرم ثابت کرنے کیلئےپولیس کی گواہی کافی ہے.

نہ اسلام جھوٹ کی اجازت دیتا ہے اور نہ قانون، چیف جسٹس کے قتل کیس میں ریمارکس

Comments are closed.