انتخابات کے لیے نئی مردم شماری،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اعلامیہ
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے انتخابات کے لیے نئی مردم شماری کے فیصلے کو مسترد کردیا
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نئی مردم شماری کی بنیاد پر عام انتخابات کرانے کے حکومتی فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں ،نئی مردم شماری انتخابات کے انعقاد میں غیر آئینی تاخیر کا سبب بنے گی،آئین کے مطابق مقررہ وقت میں انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا فرض ہے،آئین کے مطابق اسمبلیوں کی تحلیل کے 90 دن کے اندر انتخابات کرائے جائیں، الیکشن کمیشن 90 دن کے اندر انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان کرنے کا پابند ہے،
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آبادی میں حالیہ اضافے کے لیے صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کی ضرورت ہےصوبائی اور قومی اسمبلیوں کی نشستوں میں اضافہ صرف آئینی ترمیم کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے،
شہباز شریف نے الیکشن نئی مردم شماری کے بعد کرانے کا اعلان کر دیا
الیکشن مہم میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا،علی زیدی
سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کی سندھ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی استدعا مسترد کردی
ہ سازش کے تحت بلدیاتی انتخابات میں تاخیرکی جارہی ہے،
ونین کونسلز کی تعداد کا تعین صوبائی حکومت کا اختیار ہے
واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں دو دن قبل ملک کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری دے دی گئی ملک بھر میں نئے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہونگے ،پہلی ڈیجیٹل مردم شماری 2023 میں مکمل ہو چکی ہے