نمل یونیورسٹی کا طالبہ کائنات کا قتل، رحمان ملک ان ایکشن ،بڑا حکم دے دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا نمل یونیورسٹی کی طالبہ کائنات طارق کے مبینہ قتل کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس اسلام آباد سے مبینہ قتل پر رپورٹ طلب کر لی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹررحمان ملک نے سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس اسلام آباد سے کائنات طارق کے مبینہ قتل پر رپورٹ اور بریفنگ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی ہر پہلوسےمنصفانہ تحقیقات کی جائے تاکہ ملوث مجرموں کو قرار واقعی سزا ملے۔
کائنات طارق کیلئے انصاف کے متلاشی طلبا کے ایک گروپ نے سینیٹر رحمان ملک سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اسلام آباد کے ہلال احمر کے دفتر میں کائنات طارق کو بے دردی سے قتل کیا گیا، وہ نمل سے ایم ایس سی اکنامکس کررہی تھی اور ریڈ کریسنٹ پاکستان کی ملازمہ بھی تھی،
نمل یونیورسٹی کی طالبہ کائنات کے ساتھ جو ظلم ہوا ہے ریڈ کریسنٹ اسلام آباد میں ان کو قتل کر لیا گیا ہے اس کے خلاف اپنا آواز اٹھائیں کب تک یہ ہوگا اس طرح کے درندوں کا مقابلہ اب ہم پر فرض ہوا ہے#justiceforkainat #RaiseYourVoice pic.twitter.com/RQL30oedk9
— Ziyad Ali Shah (@iamziyadalishah) November 26, 2020
واضح رہے کہ ہلال احمر اسلام آباد میں ملازمت کرنے والی نمل یونیورسٹی کی ایم ایس سی کی طالبہ کائنات طارق کے والد نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا ہے کہ اس کی بیٹی ہلال احمر میں ملازمت کرتی تھی جہاں اسی ادارے کے جنرل سیکرٹری اور چار بچوں کے باپ خالد بن مجید نے اس کی بیٹی کے ساتھ چھپ کر شادی کی تھی،کائنات طارق نکاح کو اوپن اور اپنے جمع شدہ پیسوں کی واپسی کا مطالبہ کر رہی تھی جس پر خالد بن مجید نے ہلال احمر کے دفتر میں ہی کائنات طارق کو زہر آلود چیز کھلا کر بے دردی سے قتل کر دیا تھا ۔
ہلال احمر کے سیکرٹری جنرل خالد بن مجید کوقانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لے کر چھان بین شروع کردی ہے تاہم حتمی معلومات پوسٹ مارٹم رپورٹ کے آنےکےبعد ہی معلوم ہوسکیں گی۔