سول جج کی بدمعاشی نا منظور کے نعرے لگائے گئے،چیف جسٹس برہم، بڑا حکم دے دیا

0
35
lahore high court

سول جج کی بدمعاشی نا منظور کے نعرے لگائے گئے،چیف جسٹس برہم، بڑا حکم دے دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور سول جج ساہیوال اور اسسٹنٹ کمشنر کے تنازع سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے سردار فرحت منظور چانڈیو ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سول جج کی بدمعاشی نا منظور کے نعرے لگائے گئے،چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جو باتیں درخواستگزار کر رہے ہیں تو تمام افسران پر توہین عدالت لگاؤں گا، مجھے ان تمام افسران کے پچھلے ایک ہفتہ کی تمام سرگرمیاں چاہیں،

عدالت نے حکم دیا کہ دفاتر میں لگے کیمروں کی ریکارڈنگ سمیت تمام چیزیں پیش کریں، عدلت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کی تھی ان سے بھی پوچھیں گے کہ کون کون سے افسران ہڑتال پر ہیں، عدالت نے پیمرا کو تمام چینلز پر چلی احتجاج کی کال کی ویڈیوز، نشر شدہ خبر لانے کا حکم بھی دیا

چیف جسٹس نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان کی معلومات کے سورس کو بھی جانیں گے،فردوس عاشق اعوان کی پریس کانفرنس کا ٹرانسکرپٹ بھی لیں گے، ایم پی اے ان افسران کو مارتے ہیں ان کا تو کوئی ایکشن نہیں لیتے، ایک عدالتی حکم پر ایسے واویلا کسی صورت برداشت نہیں ہوگا، اگریہ ساری چیزیں ثابت ہوگئیں توہین عدالت لگائیں گے، عدالت نے سماعت 29 دسمبر تک ملتوی کردی ،عدالت نے حکم دیا کہ ایک روز قبل تمام رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں،

درخواست میں چیف سیکرٹری، کمشنر سرگودھا، اسسٹنٹ کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر ساہیوال راجہ محمد حیدر ودیگر کو فریق بنایا گیا،درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ آئین کے تحت عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرنا ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے، ساہیوال کے اسسٹنٹ کمشنر نے سول جج کے احکامات پر عملدرآمد نہ کیا،اسسٹنٹ کمشنر نے سول جج کے حکم کیخلاف اپیل کرنے کی بجائے احتجاج کا راستہ اختیار کیا، محکمہ مال کے پٹواریوں نے احتجاج کے دوران عدلیہ کیخلاف نعرے بازی کی،محکمہ مال کے افسران اور اہلکاروں نے اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریوں کی ادائیگی روک کر ہڑتال کی،

درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدلیہ اور انتظامیہ کے اس تنازع پر ٹی وی چینل شوز میں غیر ضروری طور پر زیر بحث لایا گیا، عدلیہ تضحیک کا سبب بننے والے افسران کو عدالت میں طلب کیا جائے، عدلیہ کے تقدس اور توقیر کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کا حکم دیا جائے،

Leave a reply