مودی کی بنگلہ دیش آمد:حسینہ کےحکم پرمسلمانوں کا قتل عام شروع:10شہید،سیکڑوں زخمی،ہزاروں گرفتار

0
62

ڈھاکہ:نریندرمودی کی بنگلہ دیش آمد:حسینہ نےاحتجاج کرنےوالےمسلمان مارنےشروع کردیے10 شہید، سیکڑوں زخمی،ہزاروں گرفتار،اطلاعات کے مطابق بھارتی وزیراعظم کی منہوسی کے اثرات بنگلہ دیش تک پہنچ گئے ،بنگلہ دیش میں مودی کی آمد مسلمانوں کے قتل عام کا سبب بن گئی ،

 

ذرائع کےمطابق ہزاروں مسلمانوں کے قاتل بھارتی وزیراعظم مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں کوحسینہ واجد کے حکم پرفوج اورپولیس نے گولیاں مارمار کرشہید کردیا ہے

 

ڈھاکہ سے آمدہ اطلاعات میں بتایا گیا ہےکہ شام 7 بجے تک 10 سے زائد مسلمان شہید کیے جاچکے ہیں ، یہ بھی بتایا جارہا ہےکہ سیکڑوں احتجاجی مسلمان زخمی ہیں اوران کے جسموں گولیاں لگنے سے بڑی تیزی سے خون بہہ رہا ہے اوران کو کوئی پوچھنے والا بھی نظر نہیں آرہا اوروہ تڑپ تڑپ کرجان دے رہے ہیں‌

 

بنگلہ دیش کے شہر چٹاگنگ میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں 7مسلمان شہید ہوچکے ہیں جبکہ ڈھاکہ سے آمدہ اطلاعات میں بتایا گیا ہےکہ مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات میں تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے

 

دوسری طرف اسی حوالے سے خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق پولیس عہدیدار رفیق الاسلام نے بتایا کہ ‘ہمیں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربر کی گولیاں فائر کرنا پڑیں کیونکہ وہ پولیس اسٹیشن میں داخل ہوگئے تھے اور بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی’۔

 

واضح رہے کہ نریندر مودی، بنگلہ دیش کی آزادی کے 50 سالہ جشن کے موقع پر دو روزہ دورے پر دارالحکومت ڈھاکا پہنچے ہیں۔چٹاگنگ میں نریندر مودی کے دورے کے خلاف حفاظتِ اسلام بنگلہ دیش گروپ نے مظاہرہ کیا۔

 

چٹگنگ میں ایک اور پولیس عہدیدار محمد علاالدین نے کہا کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والے 8 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے 4 زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

عینی شاہدین نے کہا کہ ڈھاکا میں بھی احتجاج کیا گیا جہاں پولیس سے جھڑپوں میں دو صحافیوں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز طلبہ سمیت شہریوں کے شدید احتجاج پر پولیس کی جانب سے ربر کی گولیاں اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا تھا۔

 

پولیس کا کہنا تھا کہ مظاہرین قابو سے باہر ہوگئے اور دارالحکومت ڈھاکا میں مارچ کے دوران افسران پر پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوئے۔

 

پولیس افسر سید نورالاسلام کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے ربر کی گولیاں اور آنسو گیس کا استعمال مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کیا، 200 مظاہرین تھے جن میں سے 33 افراد کو کشیدگی پھیلانے پر گرفتار کرلیا ہے’۔مظاہرین کے ترجمان کا کہنا تھا کہ احتجاج میں 2 ہزار طلبہ بھی شامل ہوگئے تھے۔

Leave a reply