امریکی خلائی ادارے ناسا نے انسانوں کو چاند پر بھیجنے کے اپنے مشن میں پہلی بار ایک خاتون خلانورد کو منتخب کرلیا۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی خلانورد کرسٹینا کوچ ناسا کے آرٹیمس ٹو مشن کی چار رکنی خلانوردوں کی ٹیم میں شامل ہیں کرسٹینا کوچ کو سب سے طویل مسلسل خلائی پرواز کرنے والی خاتون کا اعزاز بھی حاصل ہے، تاہم اب وہ ناسا کی جانب سے چاند پر جانے والی پہلی خاتون خلانورد کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیں گی۔
سعودی عرب کا پہلی خاتون خلاباز کو خلائی مشن پر بھیجنےکا اعلان
ناسا کے آرٹیمس ٹو مشن کی ٹیم میں پہلی بار ایک افریقی امریکن اور کینیڈین خلانورد کا بھی انتخاب کیا گیا ہے آرٹیمس ٹو مشن کی ٹیم میں کرسٹینا کوچ کے ساتھ افریقی امریکن وکٹر گلوور، ریڈ وائزمین، جیریمی ہینسن شامل ہیں اور منصوبے کے تحت 2025 کے اوائل میں یہ چار خلاباز چاند کے گرد کیپسول (خلائی گاڑی) اڑائیں گے۔
کرسٹینا کوچ چاند کے سفر پر جانے والی پہلی خاتون خلاباز ہوں گی جبکہ وکٹر گلوور ایسا کرنے والے پہلے سیاہ فام خلاباز ہوں گے۔
برطانوی خبررساں ادارے ” بی بی سی ” کے مطابق ناسا کا کہنا ہے کہ خاتون اور غیر سفید فام شخص کے انتخاب کا مقصد خلائی تحقیق کو متنوع بنانا ہے۔ چاند پر جانے والے گذشتہ منصوبوں میں صرف سفید فام عملے کا انتخاب کیا گیا تھا۔
مشن میں شامل 47 سالہ رِیڈ وائزمین امریکی بحریہ کے پائلٹ جو ایک عرصے تک ناسا میں خلابازوں کے دفتر کے سربراہ رہے۔ اس سے قبل وہ ایک بار 2015 میں انٹرنیشنل سپیس سٹیشن تک کا خلائی دورہ کر چکے ہیں۔
سعودی عرب میں نبطی دور کی حنوط شدہ خاتون کا چہرہ بحال
46 سالہ وکٹر گلوور امریکی بحریہ کے ٹیسٹ پائلٹ۔ انہوں نے 2013 میں ناسا میں شمولیت اختیار کی اور 2020 میں خلا کی پہلی اُڑان بھری۔ وہ چھ ماہ تک کے لمبے عرصے تک سپیس سٹیشن پر رہنے والے پہلے افریقی نژاد امریکی تھے۔
44 سالہ کرسٹینا کوچ ایک الیکٹریکل انجینیئر۔ انہوں نے لگاتار 328 دن خلا میں گزارے اور یہ کسی خاتون کے لیے خلا میں سب سے طویل وقت گزارنے کا ریکارڈ ہے۔ اکتوبر 2019 میں پہلی بار صرف خواتین کا ایک مشن خلا کی سیر کو گیا جس میں کرسٹینا کا ساتھ ناسا کی خلاباز جیسیکا میئر نے دیا تھا۔
47 سالہ جیرمی ہینسن کینیڈا کی خلائی ایجنسی میں شمولیت سے قبل وہ رائل کینیڈین ایئر فورس میں فائٹر پائلٹ تھے۔ یہ خلا میں ان کی پہلی اُڑان ہوگی۔
زمین کی اندرونی تہہ نے الٹی جانب گھومنا شروع کردیا ہے،تحقیق
واضح رہے کہ ناسا کا خلائی مشن چاروں خلانوردوں کو لے کر اگلے سال کے اوائل میں چاند پر جائے گا، جس کے لیے اس ٹیم کی سخت ٹریننگ شروع ہوگئی ہے ناسا کے آرٹیمس ٹو مشن میں خلانوردوں کی یہ 4 رکنی ٹیم چاند پر نہیں اُترے گی لیکن ان کا یہ مشن بعد میں جانے والے خلابازوں کے لیے چاند پر اترنے کی راہ ہموار کرے گا۔
چاند پر آخری بار انسانی خلائی پرواز مشن اپولو 17کے ذریعے دسمبر 1972 میں گئی تھی، یاد رہے کہ چاند پر پہلی بار انسانی قدم 1969 میں اپولو مشن 11 کے تحت رکھا گیا تھا۔