ناسا 20 سال سے زائد عرصہ میں پہلی بار سب سے بڑے چاند گینیمڈ کی انتہائی قریبی تصویر لینے میں کامیاب
امریکی خلائی ادارے ناسا کے جونو مشن نے جوپیٹر (مشتری) کے چار چاندوں میں سے ایک گینیمیڈ کی تصاویر بھیجی ہیں۔
باغی ٹی وی : مشتری نظام شمسی کا سب سے بڑا قدرتی سیارچہ اور سب سے بڑا چاند ہے یہ تصاویر تقریباً ایک ہزار کلو میٹر کے فاصلے سے لی گئی ہیں گذشتہ 20 سال سے زیادہ عرصے کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی خلائی جہاز گینیمیڈ کے اتنا قریب پہنچ پایا ہے۔
Hello, old friend. Yesterday our #JunoMission made the first close flyby of Jupiter’s giant moon Ganymede in more than 20 years, and the first two images have been received on Earth. 📸 More to come. See details at: https://t.co/zIVMO6waKH pic.twitter.com/2RiW3iSmIp
— NASA Solar System (@NASASolarSystem) June 8, 2021
جونو مشن کے لیے یہ ایک بہترین موقع تھا اس کے مقاصد میں مشتری پر تحقیق شامل ہےجوپیٹر آئسی مون ایکسپلورر یا جوس مشتری کے دو گیلیلیئن چاند (كاليستو اور یوروپا) کے قریب سے گزرے گا اس کے بعد یہ گینیمیڈ کے مدار میں داخل ہوجائے گا۔ یہ مشن سنہ 2032 میں متوقع ہے۔
جونو سے موصول ہونے والی تصاویر میں انتہائی باریکی سے اس بڑے چاند کو دکھایا گیا ہے۔ ان تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گینیمیڈ کی سطح پر شگاف ہیں۔
ان تصاویر کا موازنہ ناسا کے مشن گلیلیو (1995 سے 2003) اور وائجر (1979) کی تصاویر سے کیا جائے گا تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ وقت کے ساتھ گینیمیڈ میں کیا تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔
سان انٹونیو میں واقع ساؤتھ ویسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے جونو کے مرکزی محقق سکاٹ بولٹن کا کہنا ہے کہ ’گذشتہ ایک نسل کے دوران یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی خلائی جہاز اس عظیم چاند کے اتنا قریب پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سائنسی نتائج اخذ کرنے سے قبل اپنا وقت لیں گے۔ لیکن تب تک ہم خلا میں موجود اس چیز پر تعجب کرسکتے ہیں
گینیمیڈ، کالستو اور یوروپا کے متعلق حیران کُن بات یہ ہے کہ ان سب میں ممکنہ طور پر اپنی برفیلی سطح کے نیچے پانی کے سمندر ہیں۔
ناسا کا کہنا ہے کہ وہ جونو کی جانب سے لی گئی گینیمیڈ کی رنگین تصاویر جلد جاری کریں گے۔