لاہور: قومی ہاکی ٹیم کے دو کھلاڑیوں نے ٹیم سے فوری طور پر الگ ہونے کے لیے اپنے استعفے ہاکی فیڈریشن کو بھجوا دیئے۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے نائب کپتان عماد شکیل بٹ اور پنالٹی کارنر اسپیشلسٹ مبشر علی نے اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے تربیتی کیمپ میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے ہاکی فیڈریشن کو اپنے استعفٰے بھجوا دیئے-
پاکستانی ریسلراسد علی کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آگیا؛معطل بھی کردیا گیا
عماد شکیل بٹ اور مبشر علی نے فیڈریشن کے صدر اور سیکرٹری کے نام بجھوائے گئے استعفی میں قومی ہاکی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
مستعفی ہونے والے تجربہ کار فل بیک عماد شکیل بٹ اور مبشر علی نے معاشی مسائل کو جواز بناتے ہوئے ملک کی انٹرنیشنل سطح پر مزید نمائندگی سے معذرت کی ہے۔
عماد شکیل بٹ نے اپنے استعفے میں لکھا کہ 2013 سے قومی ہاکی ٹیم کا حصہ رہا اور 10 سال میں 145 میچز میں پاکستان نمائندگی کی جو میرے لیے ایک اعزاز ہے، اپنے سینئرز اور کوچز سے بہت کچھ سیکھا، موقع دینے پر سب کا شکر گزار ہوں میری بدقسمتی ہےکہ میں نے فوری طور پر پاکستان ہاکی ٹیم سے استعفی دیا ہے،-
عماد شکیل بٹ نے استعفے میں لکھا کہ یہ آسان فیصلہ نہیں لیکن فیملی صورتحال کی وجہ سے یہ قدم اٹھانا پڑا، اب اپنی فیملی کی سپورٹ کے لیے مواقع تلاش کروں گا کھلاڑیوں کو کچھ عرصے سے مالی مشکلات کا سامنا رہا ہے، میں نے بین الاقوامی کمٹمنٹس کی ہیں اب میں انہیں پورا کروں گا۔
قومی ہاکی ٹیم کے مشبر علی نے اپنے استعفے میں لکھا کہ 2017 سے قومی ٹیم کی طرف سے کھیلنا اعزاز ہے، بیرون ملک سے کئی آفرز ملتی رہیں لیکن ملک کو ترجیح دی معاشی سکیورٹی چاہیے جو موجودہ حالات میں ممکن نہیں ہے اس لیے فوری طور پر پاکستان ٹیم سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
ذرائع کے مطابق مخلتف ممالک میں لیگ کھیلنے میں مصروف دوسرے کھلاڑیوں کی بھی کیمپ میں فوری طور پر شرکت کا بہت کم امکان ہے پی ایچ ایف نے کھلاڑیوں کو لیگز سے واپس بلانے کے لیے ان کے محکموں کو خطوط لکھنے کے ساتھ کیمپ جوائن نہ کرنے پر سخت کارروائی کا سامنا کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔
کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ پی، ایچ، ایف نے خود لیگز کھیلنے کا این او، سی دیا اب معاہدے ہونے کے بعد کس طرح ان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فوری واپس آسکتے ہیں۔
واضح رہے کے لیگز کھیلنے والے کھلاڑیوں کا فی میچ تین سو پاونڈ معاوضہ طے پایا ہے، ہفتے میں دو میچز کھیلنے کے ساتھ کھانا پینا اور رہائش بھی مفت ملی ہوئی ہے۔