روس کون ہوتا ہےپوچھنے والا کہ نیٹوفن لینڈ اورسویڈن میں‌ جوہری ہتھیارنصب کرے گا یا نہیں:نیٹو

0
24

برسلز:روس کون ہوتا ہے ہم سے وضاحت مانگنےوالا ،نیٹو اور امریکہ کسی کے پابند نہیں ، اطلاعات کے مطابق امریکہ کی قیادت میں نیٹو اتحاد نے کہا کہ وہ روس کو اس بات کی ضمانت نہیں دیتا کہ وہ اپنے دو ممکنہ نئے ارکان فن لینڈ اور سویڈن کی سرزمین پر جوہری ہتھیار تعینات نہیں کرے گا۔

نیٹو اور روس کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بارے میں نیٹو کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کیملی گرینڈ نے کہا کہ یہ فن لینڈ اور سویڈن کی مرضی ہے کہ آیا وہ جوہری ہتھیاروں کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ "ہر ملک جوہری میدان میں ایسے ہتھیاروں کو تعینات کرنے یا نہ لگانے کے لیے آزاد ہے۔ ہم اتحاد کے ممکنہ اقدامات پر کچھ اصولی پابندیاں لگانے کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہیں،” نیٹو کے اہلکار نے منگل کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں سوئس صحافی کوان خدشات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں یہ وضاحت پیش کی

سویڈن اور فن لینڈ نے امریکی زیر قیادت فوجی اتحاد میں شامل ہونے کے لیے باضابطہ بولیاں جمع کرائی ہیں۔ نورڈک ریاستوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد کیا۔تاہم ان کے ان مطالبوں کو اب تک ترکی نے چیلنج کیا ہے، جو ان ممالک پر دہشت گرد گروہوں کی حمایت کا الزام لگاتا ہے۔

روس کا میجر جنرل مشرقی یوکرین میں دوران لڑائی ہلاک

یاد رہے کہ فروری میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین میں ایک فوجی آپریشن کا حکم دیا تھا جس کا مقصد مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک علاقوں کو "غیر عسکری” بنانا تھا، جو مل کر ڈونباس کا علاقہ بناتے ہیں۔2014 میں، دونوں خطوں نے یوکرین کی مغربی حمایت یافتہ حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے خود کو نئی جمہوریہ قرار دیا۔

آپریشن کا حکم دیتے ہوئے، روسی سربراہ مملکت نے کہا کہ اس مشن کا مقصد "ان لوگوں کا دفاع کرنا تھا جو آٹھ سالوں سے کیف حکومت کے ظلم و ستم اور نسل کشی کا شکار تھے”۔روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا کہ لوہانسک کا 97 فیصد علاقہ روس کے کنٹرول میں آ گیا ہے۔شوئیگو نے مزید کہا کہ روسی افواج نے علاقے میں سیویروڈونٹسک شہر کے رہائشی کوارٹرز کو مکمل طور پر "آزاد” کرالیا ہے۔

لوہانسک کے گورنر سرہی گیڈائی نے کہا کہ شہر میں یوکرین کے فوجیوں کو سیویروڈونٹسک کے مرکز میں روسی کارروائیوں سے لڑنے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔

روس یوکرین جنگ، یوکرینی فورسز کا اہم روسی جنرل کی ہلاکت کا دعویٰ

منگل کے روز بھی یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے برطانیہ کے فنانشل ٹائمز اخبار کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں اپنے پورے علاقے پر مکمل قبضہ ختم کرنا ہو گا”۔انہوں نے مزید کہا کہ "میدان جنگ میں فتح حاصل کی جانی چاہیے،” انہوں نے مزید کہا کہ روس کے ساتھ تعطل "کوئی آپشن نہیں ہے”، اور مزید مغربی حمایت کی التجا کرنا۔

عالمی بینک نے یوکرین کے لیے 1.49 بلین ڈالر کی اضافی مالی امداد کی منظوری دے دی ہے، جس سے اس کی کل وعدہ کردہ امداد کو 4 بلین ڈالر سے زیادہ کر دیا گیا ہے۔منگل کو فنڈز کی منظوری دیتے ہوئے، بینک نے کہا کہ اس رقم کو برطانیہ، نیدرلینڈز، لتھوانیا اور لٹویا کی جانب سے مالیاتی ضمانتوں سے تعاون کیا گیا ہے۔”پروجیکٹ کو اٹلی سے متوازی مالی اعانت اور ایک نئے ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ کے تعاون سے بھی تعاون کیا جا رہا ہے،” رائٹرز نے رپورٹ کیا۔کیف نے کہا ہے کہ اسے اپنے پبلک سیکٹر کو چلانے کے لیے 5 بلین ڈالر کی ضرورت ہے کیونکہ یہ روسی فوجی آپریشن سے لڑ رہا ہے۔

روس نے 61 امریکی شہریوں پرسفری پابندیوں کی تصدیق کردی

گزشتہ ماہ، سات صنعتی ممالک کے گروپ کے مالیاتی رہنماؤں نے 9.5 بلین ڈالر کی نئی فنڈنگ ​​کا وعدہ کیا، جس سے ان کی غیر فوجی امداد تقریباً 20 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ان ممالک نے یوکرین کو اب تک لاکھوں ڈالر کی فوجی امداد بھی فراہم کی ہے، جسے ماسکو نے تنازع کے حل کے لیے جاری کوششوں کو نتیجہ خیز قرار دیا ہے۔

Leave a reply