نواز شریف کے قریبی دوست "میاں منشا” کے گرد حکومت کا گھیرا تنگ
نواز شریف کے قریبی دوست "میاں منشا” کے گرد حکومت کا گھیرا تنگ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لیے میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ قانون کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا۔
نجی ٹی وی اے آر وائی کے مطابق منشا فیملی کیخلاف راولپنڈی کی کسٹمز اینٹی اسمگلنگ کورٹ میں کیس دائر کردیا گیا ہے جس میں عمرمنشا، حسن منشا، ایمل منشا کو منی لانڈرنگ میں ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔حکومت نے منشا فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کا کیس ایف بی آر کے ذریعے دائر کیا، کسٹم کورٹ میں منشا فیملی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی درخواست دی گئی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ میاں منشا نے لندن کے سینٹ جیمز ہوٹل کیلئے منی لانڈرنگ کی، سینٹ جیمز کلب اور ہوٹل منشا خاندان کی ملکیت ہے، منشافیملی منی لانڈرنگ،ٹیکس چوری اور آمدن و اثاثے چھپانے کی مرتکب ہوئی، منشا فیملی نے مالی ہیر پھیر 2010 سے جون2018کے دوران کیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ حسن، عمر منشا اور ایمل منشا ریزیڈینشل ہولڈنگ پرائیویٹ سنگاپور کے ڈائریکٹرزہیں۔ حکومت نے کسٹم کورٹ سے منشافیملی کیخلاف تحقیقات کی اجازت بھی مانگ لی ہے.
پاکستان کے معروف بزنس مین میاں منشا سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے تفتیش میں انکشافات کیا تھا کہ غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 80 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔ میاں منشا اور اُن کے بیٹوں پرمنی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔
نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز
نشاط چونیاں ملز،غیر قانونی فائدہ دینے والے ملزم کے ریمانڈ میں توسیع
لاہور ہائیکورٹ نے میاں منشا کو حکم دیا ہے کہ وہ نیب کے روبرو پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں
واضح رہے کہ میاں منشا کے خلاف پاکستان ورکر پارٹی کے چیئرمین فاروق سلہریا نے گزشتہ برس بھی ایک درخواست نیب میں دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ میاں منشا نے 95ملین ڈالر منی لانڈرنگ کرکے پاکستان سے برطانیہ منتقل کئے ہیں۔ ایم سی بی بینک‘نشاط گروپ‘ڈی جی خان سیمنٹ‘آدم جی انشورنس اور نشاط پاور کمپنیاں میاں منشا کی ملکیت ہیں. نیب نے گزشتہ سال جون میں میاں محمد منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی تھیں۔