نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کب تک ملتوی ہوئی؟

0
24

نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کب تک ملتوی ہوئی؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام غیرمشروط طورپر ای سی ایل سے نکالنے کے لیے درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی،لاہورہائی کورٹ کے جسٹس باقرنجفی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی ،نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت میں دلائل دئیے،

نواز شریف کے وکیل نے عدالت میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ پیش کیں اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی میڈیکل بورڈنےہی بیرون ملک علاج کی تجویزدی،علاج کروانا میرا بنیادی حق ہے ،نواز شریف کی حالت تشویشناک ناک ھے ،جس کی بنیاد پہ لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو ضمانت دی،لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ نواز شریف بیرون ملک علاج کے لئے جا سکتے ہیں،حکومت نواز شریف کے بیرون ملک جانے پہ شراںٔط عاںٔد کر رہی ھے جوکہ غیر قانونی ہیں،

نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ اعلی عدالتوں کے فیصلے کے تحت نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے قانون کو چیلنج کیا گیا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ آئین کے کونسے آرٹیکل کی خلاف ورزی ہے؟ امجد پرویز ایڈوکیٹ نے کہا کہ آئین آرٹیکل 15 کے تحت کسی بھی شہری کو آزادی کیساتھ پاکستان میں رہنے اور باہر جانے کی اجازت ہے،

نواز شریف کے وکیل نے عدالت میں مزید دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے میڈیکل ٹیسٹ کروانے ہیں جو پاکستان میں ممکن نہیں، وفاقی کابینہ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس مانگی ،سرکاری میڈیکل بورڈ نے واضح طور پہ کہا کہ نواز شریف کا علاج بیرون ملک ہی ممکن ھے،لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کی،

عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت نے کیا آرڈر جاری کیا، جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ حکومت نے بیرون ملک جانے کی اجازت دی مگر ساتھ شراںٔط عاںٔد کر دی، جس پر عدالت نے کہا کہ کیا نیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل شامل کرنے کا کہا، کیا آپ نہیں سمجھتے کہ نام ای سی ایل سے نکالنے کا دائرہ اختیار لاہور ہائیکورٹ کا نہیں،

جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ ایسا لگ رہا ھے نیب کے پاس نواز شریف کا کوئی کیس زیر التوا نہیں، جس پر نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ عدالتوں نے نواز شریف کو ضمانت دے کر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، نقل و حرکت ہر شخص کا بنیادی حق ھے،عدالت نے کہا کہ حکومت نے جو رقم مانگی یہ وہی رقم نہیں جو احتساب عدالت نے جرمانہ کی تھی،

درخواست گزار نے کہا کہ عدالتوں نے نواز شریف کو ضمانت حاصل کرنے کے بعد رہا کرنے کا حکم دیا ہے،اگر نواز شریف عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کرتے تو عدالت اپنا دائرہ اختیار استعمال کرے گی،ریاست کا اس معاملے میں کوئی تعلق نہیں ہے، ریاست کہاں سے آ گئی؟ .عدالت نے کہا کہ ای سی ایل آرڈیننس وفاقی حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ نواز شریف کو ایک دفعہ بیرون ملک جانے کی اجازت دے؟

لاہور ہائیکورٹ نے کل تک وفاقی حکومت سے تحریری جواب طلب کر لیا ،عدالت نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر سماعت کل تک ملتوی کر دی

شہباز شریف کی جانب سے دی جانے والی درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ غیر مشروط طور پر نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا جائے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کے حوالہ سے وزارت داخلہ نے نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے.وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے متن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ محمد نواز شریف کو طبی بنیادوں پر بیرون ملک علاج کیلئے ایک مرتبہ 4 ہفتوں کیلئے اجازت دیدی جائے۔

نواز شریف ضمانت پر ہیں، حکومت کس چیز کی ضمانت مانگ رہی ہے؟ ن لیگ

نواز شریف کے ساتھ کتنے میں ڈیل ہوئی؟ مریم نواز کو جانے دیا جائیگا یا نہیں؟ شیخ رشید نے بتا دیا

نواز شریف کی طبیعت کیسی؟ کہاں سے علاج کروانا چاہتے ہیں، مریم نے اظہار کر دیا

نوٹی فیکیشن میں نواز شریف کی بیرون ملک علاج کیلئے جانے کو اینڈیمنٹی بانڈ سے مشروط کیا گیا ہے۔ ضمانتی مچلکے نواز شریف یا شہباز شریف کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ کے پاس جمع کرانے ہونگے۔ نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے لیے 8 ملین برطانوی پاؤنڈز، 25 ملین امریکی ڈالرز اور 1.5 ارب روپے کے ضمانتی بانڈز جمع کرانے کا کہا گیا ہے۔

سیاسی تاوان کی شرط ہرگز منظور نہیں، شہباز شریف کا اعلان

واضح رہے کہ نواز شریف نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ پر تھے جب ان کی طبیعت خراب ہوئی اور سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا، بعد ازاں لاہورہائیکورٹ نے نواز شریف کی چوھدری شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور کی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس کیس میں سزا آٹھ ہفتوں کے لئے معطل کی، نواز شریف سروسز سے گھر منتقل ہو چکے ہیں جہاں ان کا علاج جاری ہے،

Leave a reply