ممکنہ ڈیل یا حکومت کے خلاف تحریک؟ نواز شریف سے ملنے شہباز شریف جیل پہنچ گئے

0
27

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اچانک کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے، نواز شریف سے ملاقات جاری ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف اپنے بڑے بھائی سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملنے کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے، نواز شریف سے جیل میں ملاقات کا دن جمعرات کا مقرر ہے، جمعرات کو بھی شہباز شریف نے نواز شریف سے ملاقات کی ہے تا ہم آج پھر وہ ملاقات کر رہے ہیں

شہبازشریف نے ملاقات کیلئے وزارت داخلہ سے خصوصی اجازت لی،گزشتہ روز شہبازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تفصیلات نواز شریف کو بتائیں،حکومت مخالف تحریک کے امورپربھی مشاورت کی گئی،

شہباز شریف کی نواز شریف سے جمعرات کی بجائے پیر کو اچانک ملاقات کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں جاری ہیں کہ کیا نواز شریف ڈیل پر آمادہ تو نہیں ہو گئے، شہباز شریف کو اچانک ملاقات کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

 

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 18 ستمبر کو پارٹی اجلاس میں آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان کرنا تھا وہ متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ اکتوبر میں اسلام آباد کا گھیراؤ کریں گے، گزشتہ روز ملتان میں انہوں نے کہا کہ 18 ستمبر کو مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں گے تاہم آج ان کی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ملاقات ہوئی

 

حکومت کے گھیراؤ کے لئے مولانا فضل الرحمان نے پھیلائی جھولی

مولانا کا آزادی مارچ، مولانا متحرک، رابطے، ملاقاتیں شروع

شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے 30 ستمبر کو پارٹی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے اس میں آزادی مارچ کے حوالہ سے مشاورت کی جائے گی اور تاریخ کا تعین مل کر کریں گے، جے یو آئی کے اکرم درانی نے بھی کہا کہ اب ن لیگ کی جانب سے مارچ میں شرکت نہ کرنے کے شکوک ختم ہو گئے، مارچ دونوں جماعتیں ملکر کریں گی ،اور تاریخ بھی ملکر طے کریں گی

 

مولانا کا آزادی مارچ،ملک کے بڑے سجادہ نشین نے کی حمایت

مولانا فضل الرحمان کا لانگ مارچ، ن لیگ اختلافات کا شکار، اراکین اسمبلی کا نواز شریف کی بات ماننے سے انکار

اب 18 ستمبر کو جے یو آئی کا اجلاس ہو گا لیکن اس میں‌ آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان نہیں ہو پائے گا کیونکہ مسلم لیگ ن نے 30 ستمبر کو اجلاس طلب کر رکھا ہے اس میں مشاورت ہونی ہے، اس اجلاس کے بعد آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان ہو گا.

قبل ازیں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ملاقات کی ہے

لانگ مارچ، اپوزیش کا جواب، مولانا نے سجادہ نشینوں سے مانگی مدد

آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان گرفتار ہوئے تو قیادت کون کرے گا؟ اہم خبر

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دونوں‌ رہنماؤں کے مابین یہ ملاقات ماڈل ٹاؤن لاہور میں ہوئی، مسلم لیگ ن کی جانب سے ملاقات میں راجہ ظفر الحق، احسن اقبال، ایاز صادق ،مریم اورنگزیب موجود تھے جبکہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ پارٹی رہنما اور رہبر کمیٹی کے چیئرمین اکرم درانی اور مولانا امجد خان تھے .دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں کے مابین ملاقات میں ملکی موجودہ صورتحال پر غوروخوض کیا گیا،

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے بلاول زرداری کے دھرنے میں شامل نہ ہونے کے بیان پر مایوسی کا اظہار کیا اور ن لیگی وفد سے کہا کہ رہبر کمیٹی پیپلز پارٹی کو دھرنے میں شمولیت کے لئے کہے، اگر بلاول خود نہیں آنا چاہتے تو کم از کم افرادی قوت تو دیں.

 

بلاول نے دیا مولانا فضل الرحمان کو دھوکہ

مولانا فضل الرحمان سے پہلے دے گی پیپلز پارٹی دھرنا.اعلان کر دیا

 

اکرم درانی نے لاہور میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم یہاں شہبازشریف کی دعوت پر ملنے آئے ،اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے پاس جائیں گے ، آزادی  مارچ میں ن لیگ کی شرکت کے شکوک شبہات دور ہوگئے ہیں ،بار کونسل نے یقین دلایا ہے ہماری گرفتاریاں ہوئیں تووہ ہمارا ساتھ دینگے .

اکرم درانی نے مزید کہا کہ مل کرآزادی مارچ کی تاریخ کا تعین کریں گے، مرکزی مجلس عاملہ کےاجلاس میں مشاورت کریں گے آزادی مارچ ہمارا نہیں 22کروڑعوام کا ہے.

آزادی مارچ سے قبل گرفتاریاں ہوئیں تو لائحہ عمل کیا ہو گا؟ اکرم درانی نے بتا دیا

قبل ازیں احسن اقبال نے جے یو آئی کے وفد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ جے یو آئی اور مسلم لیگ ن نے مکمل یکجہتی کا اتفاق کیا ہے،معاشی میدان میں ایک سال میں 3.4فیصد ترقی گری جو رکارڈ ہے،حکومت ملک کے لیے معاشی خطرہ بن چکی ہے ،مہنگائی کی سطح20 سال میں سب سے زیادہ کی سطح پر ہے ،ہمارے دور میں پولیو ختم ہونے کے قریب آگیا تھا ، حکومت کا مزید اقتدار میں رہنا خطرے کاباعث بنے گا،

Leave a reply