نواز شریف کی واپسی کا فیصلہ پارٹی مشاورت سے ہوگا، اسحاق ڈار
مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وفاقی وزیر اسحاق ڈار نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے کوئی پریشانی نہیں،
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اس حوالے سے اپنی سیاسی و قانونی حکمت عملی طے کرے گی، قانونی ماہرین سے اس معاملہ پر مشاورت کریں گے، نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا پارٹی باہمی مشاورت سے کرے گی،نگران وزیراعظم کے حوالے سے جاری مشاورتی عمل سے خود کو الگ رکھا ہے، نگران وزیراعظم کے بارے فیصلہ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف نے باہمی مشاورت سے کرنا ہے،
صحافی نے اسحاق ڈار سے سوال کیا کہ کیا آپ نگران وزیراعظم بن رہے ہیں؟ جس کے جواب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میرا اس پر یقین ہے اللہ نے آپ سے جو کام لینا ہے اسے کوئی نہیں روک سکتا، میں نے چوتھی بار وزارت خزانہ کا عہدہ نہیں مانگا تھا اللہ نے 5 سال بعد اسی کرسی پر بٹھا دیا، شہبازشریف نگران وزیراعظم کے حوالے سے اتحادیوں سے بھی مشاورت کررہے ہیں، نگران وزیراعظم ایسا ہونا چاہیے جو معاشی پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنائے، کسی سینیٹر کے نگران وزیراعظم یا نگران وزیر بننے میں کوئی رکاوٹ قانونی رکاوٹ نہیں،صدر کی دستخط شدہ سمری کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات کے لیے 90 روز ہیں، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں نئی مردم شماری کے نتائج متفقہ طور پر منظور کیے گئے، الیکشن کمیشن اب نئی مردم شماری کے مطابق الیکشن کرانے کا پابند ہے،انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہی ہوں گے، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ سینیٹ انتخابات سے پہلے عام انتخابات کا انعقاد لازم ہے،
واضح رہے کہ سپریم ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کیخلاف کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا،87 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں جسٹس منیب اختر کا اضافی نوٹ بھی شامل ہے،جسٹس منیب اختر کا اضافی نوٹ 33 صفحات پر مشتمل ہے،تفصیلی فیصلے میں عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ آئین سے متصادم ہے،سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کالعدم قرار دیا جاتا ہے،سپریم کورٹ ریویو ایکٹ پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار سے تجاوز ہے، سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کی کوئی قانونی حثیت نہیں،پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار سے متعلق قانون سازی نہیں کر سکتی،طے شدہ اصول ہے کہ سادہ قانون آئین میں تبدیلی یا اضافہ نہیں کر سکتا،سپریم کورٹ رولز میں تبدیلی عدلیہ کی آزادی کے منافی ہے،
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی کی استدعا منظور کرلی
تحریک انصاف کی صوبائی رکن فرح کی آڈیو سامنے
عابد زبیری نے مبینہ آڈیو لیک کمیشن طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کر دیا