نواز شریف کے خطاب کے دوران انتہائی اہم شخصیت سٹیج پر پہنچ گئی

0
22

نواز شریف کے خطاب کے دوران انتہائی اہم شخصیت سٹیج پر پہنچ گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے پی ڈی ایم کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالہ والو آپ کو معلوم ہے،نواز شریف کا آپ کے ساتھ کیا رشتہ ہے، آپ کی آواز مجھ تک نہیں پہنچ رہی، میرا آپ سے گہرا رشتہ ہے، کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ میری آواز آپ تک نہ پہنچے اور وہ اپنے مذموم مقاصد میں ناکام رہیں گے، میرا آپ کے ساتھ گہرا اور انمول رشتہ ہے، جب بھی گوجرانوالہ آیا، آپ لوگوں نے بڑی محبت دی، آج تو کمال کر دیا

نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں اس محبت کی گرمائش ہزاروں میل دور محسوس کر رہا ہوں، گوجرانوالہ نے نواز شریف کے ساتھ والہانہ محبت کی، آج بے مثال محبت کا ثبوت دے رہے ہیں، تین سالوں بعد مخاطب ہو رہا ہوں، تین سالوں میں بہت کچھ بدل گیا، جن چہروں کو ہنستا چھوڑ کر گیا تھا وہ اداس نظر آ رہے ہیں، ماؤں بیٹیوں کے چہروں پر پریشانی دیکھ کر دکھی ہو رہا ہوں، دل تو چاہتا ہے کہ نواز شریف آپ کے درمیان آ کر بیٹھے اور کہے کہ مجھے دل کا حال سناؤ ، کچھ میری سنو، کچھ اپنی سناؤ، اور آپ سے پوچھوں کہ وہ چمکتے چہرے جو چھوڑ کر آیا تھا وہ کہاں چلے گئے، رونقیں کہاں چلی گئیں اور آپ کس حال میں ہیں

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آپ پر کیا بیت رہی ہے، وقت کیسے گزر رہا ہے، بال بچوں کی سناؤ، وہ کس حال میں ہیں، روزگار ہے یا نہیں ہے،چولہا جلتا ہے یا بجھ گیا، دو وقت کی روٹی بھی ملتی ہے یا نہیں، گھر میں آٹا چینی دال ہے یا نہیں، بجلی اور گیس کا بل دیتے وقت کیا گزرتی ہے.سنا ہے بجلی کے بل دیتے وقت آنسو نکل آتے ہیں، یہ بات صحیح ہے، ابھی چند دن پہلے میں لوگوں کے جذبات سن رہا تھا ٹی وی پر انکے آنسو نکل رہے تھے

نواز شریف نے کہا کہ سنا ہے کہ اب دوائی بھی عوام کی پہنچ سے باہر ہوئی گئی،250 فیصد مہنگی ہو گئی آج غریب آدمی کہاں سے علاج کروائے، کیسے علاج کروائے،

نواز شریف کے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان سٹیج پر پہنچے تو شرکاء کی جانب سے دیکھو دیکھو کون آیا، مک گیا تیرا شو نیازی ، پی ڈی ایم زندہ باد کے نعرے لگائے

نواز شریف کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو خوش آمدید کہتا ہوں ،مجھے بہت خوشی ہے کہ آپ تشریف لے آئے، دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں، پی ڈی ایم کے جلسے، پنڈال اور اپنی طرف سے خؤش آمدید کہتا ہوں

نواز شریف کا کہنا تھا کہ مینگائی کے طوفان میں بچوں کو سکول بھیجنے کے لئے فیس نہیں، سردیوں میں گرم کپڑوں کے لئے پیسے ہیں یا نہیں، جو لوگ کرائے کے مکان میں رہتے ہیں وہ کرایہ کہاں سے دے رہے ہیں، غریب بیٹیوں کی شادیاں کیسے ہو رہی ہیں، سونے کی قیمت ایک لاکھ دس ہزار تولہ ہو گئی ہے، بچیوں کے ہاتھ کیسے پیلے ہوں گے، روپے کی قدر مٹی میں مل گئی ہے، بازار میں سو روپے لے کر جانے والا شخص بتائے کہ اس میں کیا ملتا ہے؟ کچھ خریدا بھی جاتا ہے یا نہیں، محنت کشوں کا کیا حال ہے جن کی آمدنی بیس ہزار سے کم ہے، وہ کیسے گزارہ کر رہا ہے،جو کہتے تھے ایک کروڑ نوکریاں دیں گے انہوں نے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو بے روزگار کر دیا، جو بے روزگار ہیں وہ کیسے زندگی گزار رہے ہیں، مجھے بتائیں، میرے دل پر ہاتھ پڑتا ہے

Leave a reply