لاہور ہائیکورٹ نے 3 ایم پی او نظر بندی کے خلاف پیشگی عدالتی اجازت کی پابندی کا سنگل بنچ کا فیصلہ معطل کردیا
سنگل بنچ کے اس فیصلہ کی معطلی سے نظر بند 57 پی ٹی آئی کارکنان کی رہائی بھی لٹک گئی ،ڈپٹی کمشنر کا کسی بھی شخصیت اور کارکن کو کسی بھی وقت بغیر اجازت نظربند کرنیکا اختیار بحال ہوگیا ،جسٹس جواد حسن اور جسٹس مرزا وقاص رؤف پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ڈپٹی کمشنر کی اپیل پر سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کیا ،ڈویژن بنچ نے فریقین کو نوٹس 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا
سرکاری وکیل نے کہا کہ بغیر وجہ بتائے نظر بندی آئین اور قانون اختیار دیتا ہے جسے ختم یا معطل نہیں کیا جا سکتا ،نظر بندی کا ڈپٹی کمشنر کا صوابدیدی اختیار ختم ہو تو اس کی افادیت اور اہمیت بھی ختم ہوجاتی ہے۔تھری ایم پی او تحت نظر بندی اقدام مشروط کرنے کا سنگل بنچ فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ اس قانون کے تحت بغیر کسی وجہ سے حکومت گرفتاریاں کر رہی ہے،960 کا آرڈیننس آئین سے متصادم ہے،یہ آرڈیننس 1960 میں مارشل لاء دور میں بنایا گیا، آرڈیننس آئین کے آرٹیکل دس اے،اور چودہ کی خلاف ورزی ہے،سیاسی عدم استحکام میں اسے استعمال کیا جاتا ہے،اس آرڈیننس کے تحت کسی بھی شخص کو تین ماہ تک قید میں رکھا جا سکتا ہے بلاوجہ وجہ گھروں پر چھاپے مار کر توڑ پھوڑ کی جارہی ہے ، لوگوں کو غیر قانونی طور پر جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے عدالت اس قانون کو کالعدم قرار دے ، عدالت ریکارڈ منگوائے کہ اب تک اس قانون کے تحت کتنے دہشتگرد گرفتار کیے گئے ہیںاگر قانون رکھنا بھی ہو تو اس کے باقاعدہ آئین کے ڈھانچے میں لایا جائے،
رہنماوں نے پارٹی قیادت سے ٹکٹ پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے استعفیٰ کی دھمکی دے دی،
زمان پارک کے باہر مختلف رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے اجتجاج
اگر ٹکٹ کا میرٹ میرا نہیں بنتا تو پھر کس کا بنتا ہے؟ عائلہ ملک پھٹ پڑی
تحریک انصاف کے دو ٹکٹس ہولڈرز بھی کرپشن میں ملوث
زمان پارک میں بجلی چوری؛ لیسکو نے انتظامیہ کو نوٹس جاری کردیا
ثاقب نثار کے بیٹے نے بھی پی ٹی آئی کی ٹکٹوں کی لوٹ سیل لگا دی ،آڈیو لیک