نازیبا ویڈیوز بنا کر خواتین کو بلیک میل کرنے والی خاتون گرفتار

نازیبا ویڈیوز بنا کر خواتین کو بلیک میل کرنے والی خاتون گرفتار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نازیبا ویڈیوز بنا کر خواتین کو بلیک میل کرنے والی خاتون گرفتار کر لی گئی،
ملزمہ کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے سرائے عالمگیر سے گرفتار کیا ،نرگس نامی خاتون کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ملزمہ خاتون اور اس کا ایک دوست اکرام دوبئی میں جسم فروشی کا اڈہ چلاتے ہیں، خاتون ملزمہ خواتین کو دوست بنا کر ان کی نازیبا ویڈیو بناتی تھی بلیک میل کر کے متاثرہ خواتین کو دوبئی جانے کیلیے مجبور کیا جاتا تھا ملزمہ پاکستان سے خواتین کو بھجواتی اور اکرام دوبئی میں ان سے دھندا کرواتا تھا سرائے عالمگیر کی متاثرہ خاتون نے ملزمہ اور اس کے دوست کی شکایت کی تھی جس کے بعد ایف آئی اے نے کاروائی کرتے ہوئے ملزمہ کو گرفتار کر لیا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا
قبل ازیں ایف آئی اے سائبر کرائم نے مظفرگڑھ میں کارروائی کرتے ہوئے نازبیا ویڈیوز کے زریعے حراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ملزم کاشف ویڈیوز کے زریعے خواتین کو بلیک میل کرنے میں ملوث تھا گرفتار ملزم سے موبائل فون، نازیبا ویڈیو اور سم برآمد کرلی گئی
سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار
سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام
میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی
صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا
سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کا نوٹس لے لیا
کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ
پریس کلب پر اخباری مالکان کا قبضہ، کارکن صحافیوں نے پریس کلب سیل کروا دیا
صحافیوں کو کرونا ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جائے، کے یو جے
کیوں ان صحافیوں کے پیچھے پڑ گئے جو حکومت یا کسی اور کے خلاف رائے دے رہے ہیں،عدالت
دوسری جانب شہریوں نے خواتین کی جانب سے سوشل میڈیا پر بلیک میلنگ کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ سائبر کرائم میں ملوث افراد ذہنی کوفت کا باعث بنتے ہیں حکومت سخت اقدامات اٹھائے سائبرکرائم کی بڑھتی ہوئی شرح میں ایک بنیادی وجہ ان جرائم سے بچنے کے لیے عوام میں آگاہی کا بھی نہ ہونا ہے ایف آئی اے حکام کے مطابق سائبر کرائم میں خواتین کے ملوث ہونے کی بڑی وجہ ان کے نام سے استعمال کی جانیوالی موبائل سمیں بھی ہیں جن سے وہ تو لاعلم ہوتی ہیں لیکن ان سموں کے استعمال سے انہیں کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے