پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والی نازیہ نذیر کا کرکٹ جنون

0
29

پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والی نازیہ نذیر کی کرکٹ سے محبت.رشتہ داروں کے ڈر سے چھپ کرکٹ کھیلتی تھی،
گرین کیپ نہ ملی تو نازیہ نذیر نے امپائرنگ میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کرلیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق قومی ویمن کرکٹ امپائر نازیہ نذیر کا تعلق اوکاڑہ کے نواحی قصبے حویلی لکھا سے ہے۔ صوبہ پنجاب کے ایک پسماندہ علاقے کی رہائشی نازیہ نذیرکا تعلق ایک زمیندار خاندان سے ہے۔ نازیہ نذیر کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے میں خواتین کو تعلیم کے زیادہ مواقع فراہم نہیں کیے جاتے۔ ایسے میں وہاں کی ایک خاتون کا کھیلوں کی طرف راغب ہونا آسان نہیں تھا۔

30 سالہ نازیہ نذیر والدین سے چھپ کر کرکٹ کھیلا کرتی تھیں۔ خاتون امپائر کاکہنا ہے کہ انہیں کرکٹ سے پیار ہے۔ کالج کے زمانے میں رشتہ داروں کے ڈر سے خواتین کرکٹ میچ کے بعد دانستہ طور پر میڈیا کوریج کا حصہ نہیں بنتی تھی۔ مجھے خوف تھا کہ کرکٹ کھیلتے ہوئے کوئی انٹرویو یا تصویر اہلخانہ نے دیکھ لی تو شوق کی تکمیل ایک خواب رہ جائے گا۔ نازیہ نذیر حالات کی سختی کے باعث اپنے کیریئر کا عروج نہ دیکھ سکیں اور گرین کیپ کے حصول میں ناکام رہیں۔

سابق کرکٹر نے ہمت نہ ہاری اور کرکٹ سے منسلک رہنے کا فیصلہ کیا۔ گورنمنٹ کالج ٹاؤن شپ لاہور کی لیکچرار نازیہ نذیر نے گذشتہ سال بطور ویمن امپائر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ وہ گذشتہ سیزن میں قومی انٹر ڈیپارٹمنٹل ویمن کرکٹ ٹورنامنٹ کا ایک میچ سپروائز کروا چکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بطور امپائر میدان میں اترنے سے قبل وہ ساری رات سو نہیں سکیں۔ اگلے روز میچ سپروائز کرنے کی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا وہ اس وقت صرف یہ دعا کر رہی تھیں کہ یہ خوشی تادیر سلامت رہے۔

ایمپائرنگ میں اپنے سفر کا آغاز کرنے والی نازیہ نذیر کا ہدف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایلیٹ پینل میں جگہ بنانا ہے۔ نازیہ نذیر قومی ٹرائنگولر ایک روزہ ویمن کرکٹ ٹورنامنٹ میں شامل 6 ویمن امپائرز میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح کے مقابلوں میں بطور امپائرز میچز سپروائز کرنے سےان کی کارکردگی میں تسلسل پیدا ہوگا۔

نازیہ نذیر نے خواتین کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ زندگی میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم ان کے سامنے ہمت ہار کر بیٹھنا دانشمندی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویمن کرکٹ کے فروغ کے لیے سب کو آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کرکٹ ایک بہترین کھیل ہے اور اس کی ترقی معاشرے کی ترقی ہے۔

Leave a reply