پاکستان کی معروف اداکارہ نازش جہانگیر نے اپنے متعلق غلط، گمراہ کُن اور غیر تصدیق شدہ معلومات پھیلانے والوں کو شدید وارننگ دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ عمل نہ رکا تو وہ پیکا ایکٹ 2016ء کے تحت قانونی کارروائی کریں گی۔
نازش جہانگیر نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ایک باضابطہ نوٹس شیئر کیا، جس میں انہوں نے اپنے بارے میں غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلانے والے افراد، پیجز اور اداروں کو قانونی کارروائی کی دھمکی دی۔ اداکارہ نے کہا کہ "میرے بارے میں غلط، گمراہ کن یا غیر تصدیق شدہ معلومات پوسٹ کرنے والے تمام افراد کے لیے یہ ایک باضابطہ وارننگ ہے۔ اگر ان پوسٹس کو فوراً ہٹایا نہ گیا اور 24 گھنٹوں کے اندر عوامی معافی نامہ نہ جاری کیا گیا تو میں ان ہتک آمیز پوسٹس کے ذمے دار تمام فریقین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر مجبور ہو جاؤں گی۔”
نازش جہانگیر نے مزید کہا کہ "اس طرح کی غلط معلومات کو مزید پھیلانے کے نتیجے میں پیکا ایکٹ 2016ء کے تحت قانونی کارروائی سمیت ہتک عزت کا باقاعدہ مقدمہ دائر کیا جائے گا اور ساتھ ہی تمام ممکنہ قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔”
یہ بیان اداکارہ کی جانب سے اس وقت سامنے آیا جب چند روز قبل لاہور کی کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے نازش جہانگیر کے خلاف امانت میں خیانت، فراڈ اور دھمکیاں دینے کے الزامات کے تحت وارنٹِ گرفتاری جاری کیے تھے۔ عدالت نے پولیس کو اداکارہ کو گرفتار کر کے 22 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
تاہم، نازش جہانگیر نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اپنے خلاف جاری ہونے والے وارنٹِ گرفتاری کا ذکر نہیں کیا اور نہ ہی یہ وضاحت کی کہ ان سے متعلق کون سی غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔اداکارہ کا یہ اقدام اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ وہ اپنے خلاف پھیلائی جانے والی جھوٹی خبروں اور الزام تراشیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں اور وہ ان کے لیے انتہائی سنجیدہ ہیں۔