سابق اینٹی کرپشن چیف اور دہلی پولیس کے سابق کمشنر نیرج کمار نے بورڈ کے سسٹم پر سوال اُٹھادیئے ہیں-
باغی ٹی وی: میڈیا رپورٹس کےمطابق ہنسی کرونیےسمیت بی سی سی آئی میں متعدد کرپشن اسکینڈلز کی تحقیقات کرنے والے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سابق اینٹی کرپشن چیف اور دہلی پولیس کے سابق کمشنر نیرج کمار نے بھارتی کرکٹ بورڈ میں کرپشن سے متعلق چونکا دینے والے انکشاف کئے ہیں-
شاہد آفریدی کی بھارتی، بنگلہ دیشی اور سری لنکن بورڈز پر شدید تنقید
انہوں نے بورڈز کو خبردار کیا ہے کہ نئے فنانشل ماڈل پر وہ بھارتی بورڈ کو مالی لحاظ سے کھلی چھوٹ نہ دیں، بھارتی بورڈ میں کروڑوں روپے بغیر کسی مقصد کے خرچ کردیئے جاتے ہیں،ان کا کوئی آڈٹ بھی نہیں ہوتا نیرج کمارنےآئی سی سی فنانشل ماڈل میں بھارت کو زیادہ حصہ دینے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے آئی سی سی کے اس نئے فنانشل ماڈل میں بھارت کو 38 فیصد حصہ ملنے کا امکان ہے۔
اس حوالے سے نیرج کمار نے کہا کہ آئی سی سی ایسے بورڈکوکروڑوں روپے نہ دے جو اسے ضائع کرےگا اورکوئی احتساب بھی نہیں کرےگا، بی سی سی آئی میں احتساب نام کی کوئی چیز نہیں ہے، آئی سی سی کرپشن کے 50 فکسنگ کیسز کی تحقیقات میں کم ازکم 47 کا تعلق کسی نہ کسی حوالے سے بھارت سے نکلتا ہے-
پاکستان میں جب بھی شاپنگ کی دوکانداروں نے پیسے نہیں لئے،وریندر سہواگ
2015 سے 2018 کے درمیان بورڈ کی طرف سے بطور اینٹی کرپشن چیف کے اسپاٹ فکسنگ کا خطرہ بہت زیادہ پایا،بی سی سی آئی کے خزانے میں ایسی رقم بھی ملی جن کے شواہد پیش نہیں کیےگئےبورڈ کے خزانےمیں بہت بڑی رقم ہونے کے باوجود ملک میں انفراسٹر کچر اور کھلاڑیوں کی ڈویلپمنٹ کا کام نہ ہونے کےبرابرہےانگلینڈ اور آسٹریلیا سمیت کرکٹ بورڈز کو بھارت کوپیسے دینے میں محتاط رہنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ رقم دینے سے پہلے بی سی سی آئی سے پوچھا جانا چاہیےکہ انہوں نےکرکٹ کے لیےکیا کام کیا ہے، افسوس کی بات ہے کہ اتنا امیر ہونے کے باوجود بی سی سی آئی نے رقم کی تقسیم کا کبھی احتساب نہیں کیا اس وقت بھارت میں چھوٹے لیول پر کرکٹ کی حالت افسوسناک ہے، بی سی سی آئی سے کرکٹ کے انفراسٹرکچر اور ڈیولپمنٹ کا پوچھیں توان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 کی میزبانی امریکا اور ویسٹ انڈیزکو نہ ملنے کا امکان
نیرج کمار نے کہا کہ اتنے بڑےملک میں صرف ایک کرکٹ اکیڈمی ہے جو چنائی میں ایک اسپانسرز کے ذریعے چل رہی ہے، بی سی سی آئی نےابھی تک کرکٹ کے لیے کوئی بڑی اکیڈمی نہیں بنائی، بھارتی کرکٹ بورڈ تنظیمی لحاظ سے ایک ناکام ادارہ ہےجو سمجھ سے باہر ہے لوگوں کے پاس ایشوز کو حل کرنے کے لیے سوجھ بوجھ کی کمی ہے، یہی وجہ ہے کہ ایک اسکینڈل ختم ہوتا ہے تو نیا جنم لے لیتا ہے۔