این سی او سی نے عجلت میں تمام چیزیں کھولنے کا فیصلہ کیا،مرتضی وہاب

0
23

ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ شاید نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے عجلت میں تمام چیزیں کھولنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سخت فیصلے کرنے کا شوق نہیں، صورت حال کنٹرول سے باہر ہو تب سخت فیصلےکرنے ہوتے ہیں، جمعرات کو دوبارہ اجلاس ہوگا، اگر حالات بہتر نہ ہوئے تو سخت فیصلے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ 30 سال سے زائد عمرکے افراد کی ویکسینیشن کے لیے رجسٹریشن شروع ہوچکی ہے، کراچی میں 24گھنٹوں میں 26فیصد تک مثبت کیسز سامنے آئے ہیں۔مرتضی وہاب نے کہا کہ حیدرآباد میں 24 گھنٹوں میں کورونا کیسزکی شرح 11 فیصد رہی، حکومت کوبندش لگانےکا کوئی شوق نہیں، لوگ ماسک پہنیں، ایس اوپیز پر عمل کریں اور ویکسین لگوائیں۔مرتضی وہاب نے کہا کہ جامشورو نے آکسیجن کی پیداوار میں متحرک طریقے سے کام کیا ہے،جامشورو پاور کمپنی 2 لاکھ 68 ہزار لیٹرآکسیجن پیدا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ 2 لاکھ 68 ہزار لیٹرآکسیجن حیدرآباد، جامشورو کی ضرورت پورے کرنے کے لیےکافی ہے۔مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت نے فوری طور پر آکسیجن سپلائی کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا اور وزیر اعلی سندھ نے انتظامیہ کو متبادل انتظامات کا کہا۔ اس معاملہ میں ضلع جامشورو نے متحرک کام کیا اور ڈپٹی کمشنر جامشورو نے پاور پلانٹس سے رابطہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جامشورو پاور کمپنی نے اپنے الیکٹروڈس کے پروسز کو استعمال کرتے ہوئے 2 لاکھ 68 ہزار لیٹر آکسیجن کی فراہمی ہو جائے گی اور یہ حیدرآباد اور جامشورو کے اسپتالوں کے لئے کافی مقدار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 14مئی کوپی سی ایس آئی آر نے ٹیسٹ کے بعد اس آکسیجن کو طبی مقاصد کے لیے موزوں قرار دیا ہے اور پاکستان برصغیر کا پہلا ملک ہوگا جو اس پروسیس کو استعمال کرتے ہوئے آکسیجن بنائے گا مزید برآں ہم کوٹڑی اور لاکھڑا میں بھی اس پروسز کے تحت آکسیجن بنا سکتے ہیں اور گڈو پر بھی ہم یہ گیس بناسکتے ہی جہاں سے جنوبی پنجاب اور بلوچستان کو فائدہ پہنچایا جاسکتا ہے۔ترجمان سندھ حکومت نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کشمور میں بڑا دلخراش واقعہ ہوا اور اس واقعہ میں استعمال ہونے والا اسلحہ بلوچستان سے کشمور آتا ہے کیونکہ اس ضلع کی حدود بلوچستان سے ملتی ہیں اور اسلحہ بلوچستان سے سندھ پہنچایا گیا جس کی تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمور واقعہ کی ایف آئی آر داخل ہوگئی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں اس واقعہ کے ملزمان کشمور ضلع سے اپنے گھر خالی کرکے جاچکے ہیں مگر پولیس تواتر کے ساتھ چھاپے مار رہی ہے اور بہت جلد اس واقعہ کے مرتکب ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ ہمیں این سی او سی اجلاس کے فیصلوں سے اخلاف تھا کیونکہ پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا۔ ہم کورونا سے لڑنا چاہتے ہیں پی ٹی آئی سے نہیں ہم نے اپنا مؤقف رکھا۔انہوں نے کہا کہ ارسا کا ترجمان خود کہہ رہاہے کہ ہم نے سپلائی بڑھائی ہے مگرچیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان کے بعد پانی کی سپلائی بڑھی۔ سندھ حکومت نے سندھ کا مقدمہ لڑا تو سپلائی میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم چین کے شکر گذار ہیں جنہوں نے سائینو فارم ویکسین دی اس کے دوسرے ڈوز کے لئے پہلے ڈوز پر پابندی لگائی ہے۔ عوام سوشل میڈیا میسیجز پر نہ جائیں۔

Leave a reply