شام میں دس سالوں میں3لاکھ سے زائد شہری جاںبحق ہوگئے

0
57

نیویارک:شام میں دس سالوں میں3لاکھ سے زائد شہری جاںبحق ہوگئے،اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نےاپنی تازہ رپورٹ میں کہا کہ 1 مارچ 2011 سے31 مارچ 2021 کےدرمیان تقریباً 307,000 شہری مارے گئے،جو شام میں تنازعات سے متعلق شہریوں کی ہلاکتوں کا سب سے زیادہ تخمینہ ہے۔

شام میں جنگوں اورباہمی لڑائی میں مارے جانے شہریوں کے اعدادوشمارجاری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ اس کی رپورٹ میں شہری ہلاکتوں پر دستیاب اعداد و شمارجمع کرتے وقت تمام ٹیکنیکل پہلووں کی پاسداری کی گئی اور اندازہ لگایا گیا ہے کہ 10 سال کی مدت میں 306,887 شہری مارے گئے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ کہتے ہیں کہ "اس رپورٹ میں تنازعات سے متعلقہ ہلاکتوں کے اعداد و شمار محض جسمانی تریخی اعداد کا مجموعہ نہیں ہیں، بلکہ انفرادی انسانوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔”

"ان 306,887 شہریوں میں سے ہر ایک کی ہلاکت کے ان خاندانوں اور برادری پر گہرے، دہرانے والے اثرات مرتب ہوئے جس سے وہ تعلق رکھتے تھے۔”اقوام متحدہ کے حقوق کے سربراہ نے کہا کہ رپورٹ کے تجزیے سے تنازع کی شدت اور پیمانے کا بھی واضح اندازہ ہو جائے گا، اور اس میں جنگجوؤں کی ہلاکتیں شامل نہیں ہیں۔

اس رپورٹ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نےحتمی قرار دیا تھا اور اس میں 143,350 شہریوں کی ہلاکتوں کا حوالہ دیا گیا تھا جن کی تفصیلی معلومات کے ساتھ مختلف ذرائع نے انفرادی طور پر دستاویزات فراہم کی تھیں

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا ہے کہ ان میں کم از کم ان کا پورا نام، تاریخ اور موت کا مقام شامل ہے جس میں نقاط کو مربوط کرنے کے لیے شماریاتی تخمینہ لگانے کی تکنیک اور متعدد نظاموں کا تخمینہ استعمال کیا جاتا ہے جہاں معلومات حاصل کرنے کے حوالے سے کچھ اہم پہلوغائب تھے

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ نئی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے، مزید 163,537 شہری ہلاکتوں کا تخمینہ لگایا گیا، جس سے مجموعی طور پر شہری ہلاکتوں کی تعداد 306,887 ہو گئی۔

"ااقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ کہتے ہیں کہس میں وہ بہت سے، بہت سے شہری شامل نہیں ہیں جو صحت کی دیکھ بھال، خوراک، صاف پانی اور دیگر ضروری انسانی حقوق تک رسائی نہ ملنے کی وجہ سے مر گئے، جن کا جائزہ لیناابھی باقی ہے۔”رپورٹ میں کہا گیا کہ 306,887 کے تخمینے کا مطلب ہے کہ اوسطاً، ہر روز، پچھلے 10 سالوں میں، 83 شہری تنازعات کی وجہ سے پرتشدد موت کا شکار ہوئے۔رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ "گذشتہ 10 سالوں میں 1.5 فیصد شہری کل آبادی کا ان تنازعات میں مارے گئے

Leave a reply