نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ تاحال بند ،انتظامیہ ٹیکنیکل فالٹ تلاش کرنے میں ناکام

0
32

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پلانٹ کی جلدازجلد بحالی کی ہدایت کردی۔

با غی ٹی وی :تفصیلات کے مطابق 969 میگاواٹ کا نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ ٹیکنیکل فالٹ کی وجہ سے 6 جولائی سے بند پڑا ہے بندش کی وجہ سے مہنگے فیول پر چلنے والے پلانٹس سے بجلی کی فراہمی کے باعث صارفین پر یومیہ 35کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔

نیپرا کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نیپرا حکام نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پروجیکٹ کی انتظامیہ کو 6 جولائی سے ٹینیکل فالٹ کی وجہ سے بند پلانٹ پر بریفنگ کے طلب کیا تھا پروجیکٹ کی انتظامیہ نے کہا کہ ماہرین فالٹ تلاش کررہے ہیں جس کی نشان دہی ہوتے ہی اسے دور کردیا جائے گا۔

چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی اور ممبر نیپرا انجنیئر مقصود انور خان نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پروجیکٹ کے سی ای او کو ہدایت کی کہ پلانٹ کی بحالی اور اسے نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔ نیپرا حکام نے پاور پلانٹ کی بحالی کے آپریشن میں ناکامی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

بتایا گیا ہے کہ پاور پلانٹ کی بندش کی وجہ سے بجلی کے صارفین پر یومیہ 35کروڑ روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے، کیوں کہ پلانٹ کی بندش کی وجہ سے انھیں مہنگے فیول سے بنائی گئی بجلی فراہم کی جارہی ہے جس کی قیمت ان سے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں وصول کی جائے گی۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے اس خرابی کا نوٹس لیتے ہوئے پراجیکٹ کو جلد از جلد بحال کرنے کی ہدایت کی تھی سیکرٹری آبی وسائل ڈویژن کاظم نیاز کا کہنا تھا کہ اس خرابی کا پتا چلانے میں کم از کم ایک ماہ لگ جائے گا۔

کاظم نیاز نے قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ”نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی دو سرنگیں ہیں جن میں سے ایک بلاک ہو چکی ہے۔یہ سرنگ ساڑھے 3کلومیٹر لمبی ہے۔ جب تک اس پوری سرنگ کو کلیئر نہیں کیا جاتا، تکنیکی خرابی کا پتا نہیں لگایا جا سکتا اور اس پوری سرنگ کو کلیئر کرنے میں کم از کم ایک ماہ کا وقت لگے گا۔

کاظم نیاز نے مزید بتایا تھا کہ ”کئی ماہ کے بعد جولائی میں پاکستان میں بارشیں شروع ہوئی ہیں۔ اس کے باوجود آبی ذخائر میں پانی کی سطح 70فیصد سے کم سطح پر ہے۔ اگر پاکستان کو موسم ربیع میں پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو خریف کے سیزن میں صورتحال انتہائی سنگین ہو جائے گی۔ تاہم امکان ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید بارشیں ہوں گی اور آبی ذخائر بھر جائیں گے۔

Leave a reply