سروسز ہسپتال کے سرکاری کوارٹرز میں بھی کورونا پہنچ گیا ،ہسپتال انتظامیہ کی غفلت سامنے آگئی

0
41

لاہور. سروسز ہسپتال کے سرکاری کوارٹرز میں بھی کورونا پہنچ گیا،سروسزہسپتال کی انتظامیہ کی غفلت سامنے آگئی ،اطلاعات کےمطابق سروسز ہسپتال انتظامیہ کی کورونا کے حوالے سے غفلت سامنے آگئی،ادھر سروسز ہسپتال کے سرکاری کوارٹرز میں بھی کورونا پہنچ گیا

باغی ٹی وی کےمطابق سروسز ہسپتال کے سرکاری کوارٹر ای 6 کے دو رہائشیوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے، یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سروسزہسپتال انتظامیہ نے دونوں مریضوں اور اس کے اہل خانہ کو قطرینہ میں نہیں رکھا. کورونا ایس او پی کے مطابق مریضوں کو داخل کرنا اور اہل خانہ کو قرنطیہ میں رکھنا ضروری ہے

ذرائع کے مطابق اصل کہانی یہ ہےکہ ای 6 کا رہائشی خرم ہسپتال کے ایم ایس کا پی اے ہے

ادھر ذرائع کے مطابق سروسز ہسپتال سے کرونا کے مشتبہ 7 مریض بھاگ گئےجن میں 22 سالہ حیدر، 21 سالہ صباء، 27 سالہ شہباز شامل، 29 سالہ کائنات، 17 سالہ صہیب، 36 سال محمد شفیق،19 سالہ ثاقب شامل ہیں

یہ بھی پتہ چلا ہےکہ یہ مریض کورونا کی علامات سے آئے جس کے بعد ان کے ٹیسٹ لیبارٹری بھیجے گئے، اس کےبعد پتہ چلا کہ ایک گھنٹے بعد فرار ہوگئے

ذرائع کے مطابق دوسری طرف ایم ایس سروسز ہسپتال کا کہنا ہےکہ ہسپتال کی کالونی سے دو مریضوں میں کورونا کی تصدیق ہوئی. مریضوں کے اہل خانہ کو قرنطینہ میں بھی نہیں رکھا. ڈاکٹر افتخار کا کہنا ہےکہ 7 مشتبہ مریضوں کے بھاگ جانے کی اطلاع پولیس کو کردی ہے. ر

ادھر ذرائع کے مطابق لاہور کے شیخ زید ہسپتال میں سہولتوں کا فقدان. کورونا وائرس کے کنفرم مریض میاں بیوی بھاگ کر سروسز ہسپتال پہنچ گئے.

جیسے جیسے کرونا وائرس کے خدشات بڑھتے جارہے ہیں ویسے ویسے ہسپتالوں میں سہولیات نہیں بڑھائی جارہیں. جس کی وجہ سے مریضوں میں بھی تشویش پائی جاتی ہے.

جبکہ یہ بھی کہا جارہا ہےکہ شیخ زید ہسپتال لاہور میں کورونا کے کنفرم مریض داخل تھے مگر سہولیات کی عدم فراہمی پر وہ ہسپتال سے غائب ہوئے اور سروسز ہسپتال پہنچ گئے. دونوں کنفرم مریض میاں بیوی ہیں. دونوں مریضوں کی عمر 30 سال ہے.

دونوں کنفرم مریضوں کے ٹیسٹ سرکاری لیب سے مثبت آئے ہیں. سروسز ہسپتال کے ایم ڈاکٹر افتخار کا کہنا ہے کہ دونوں کنفرم مریضوں کو فوری آئسولیشین سنٹر میں منتقل کردیا ہے کیونکہ کورونا کے مریضوں کا کہنا ہے سروسز ہسپتال میں علاج کرانا چاہتے ہیں

Leave a reply