نیوزی لینڈ ایک کٹھ پُتلی تحریر۔محمد نسیم

0
23

24 جون 2020 کو وزیرہوابازی جناب غلام سرور نے پارلیمان کے سیشن میں انکشاف کیا کہ قومی ائیرلائن PIA کے 262 پائلٹس کو جعلی لائسنس جاری کئیے گئے ہیں
کیونکہ خبر پاکستان کی تھی تو جنگل میں آگ کی طرح پھیلی اور خوب پھیلی انڈین میڈیا نے بھی بات کو خوب اچھالا اور یہ خبر پورے آب وتاب کے ساتھ انٹرنیشنل میڈیا کی زینت بنی کیونکہ خبر حیران کن تھی تو پاکستان دشمن عناصر نے موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا اور یورپی یونین ،امریکہ اور انگلینڈ میں یہ مسئلہ پوری قوت سے اٹھایا گیا اور ان تینوں نے پی آئی اے پر چھ ماه کی پابندی لگادی
اس ضمن میں یہ بات قابل ستائش ہے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت نے کھل کر اداروں میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرنا شروع کی اسی طرح مہذب قومیں اپنی خامیوں کو پہچان انکی تصیح کرکے ترقی کی منازل کی طرف گامزن ہوتی ہیں اور دُنیا میں نام کماتی ہیں لیکن پاکستان جو ہمیشہ سے اندرونی و بیرونی غداروں سے گھرا تھا اس دفعہ اسکو اندرونی غداروں کو کھل کر پہچاننے کا موقع ملا اور غداروں کو بھی غداری کرنے کا موقع مل گیا
اپنوں کی بیوقوفیوں اور غیروں کی عیاریوں کے باوجود اس امر کے کہ پاکستان نے معاملے کی تحقیقات کرکے 22 پائلٹس کے خلاف جعلی لائسنس رکھنے کے خلاف کاروائی کی یکم جولائی 2020 پاکستان کی قومی ائیرلائن پی آئی اے 6 ماه کی پابندی لگادی گئی
یہ پاکستان کے قومی خزانے کا بہت بڑا نقصان تھا پر یہ وہی خواب تھا جس کے لئیے دشمن برسوں سے جال بنتا آرہا تھا خیر پاکستان نے اس امر کو مہلت سمجھتے ہوئے ائیر لائن میں ہر ممکن اصلاحات اور شفافیت لانے کا انتظام کیا۔
ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ جنوری 2021 کو پی آئی اے کو EU،انگلینڈ اور امریکہ جانے کی اجازت مل جاتی لیکن ناضرین PIA پر پابندی میرٹ کے تحت لگائی ہی نہ گئی تھی بلکہ یہ تو ایک سوچے سمجھے سازش تھی پاکستان کو نقصان پہنچانے کی لہذا نتیجہ یہ ہوا کہ دسمبر 2020 میں تین ماه کا اور اضافہ کردیا گیا
قائین لیکن بات ابھی بھی ختم نہ ہوئی بلکہ مارچ 2021 میں بھی پی آئی اے کی فلائٹس نا کھل سکیں اور کورونا کا بہانہ بنا کر جولائی 2021 تک پابندی میں اضافہ کردیا گیا اور پھر جولائی سے تاحال پابندی برقرار رکھی گئی
قارئین پاکستان نے ان تین فریقوں کو اس قدر غیر سنجیده روئیے پر سخت ردعمل کا فیصلہ کیا اور انگلینڈ کی ایک سال کے اندر آنے والی وزارت داخلہ کی تین فلائٹس کو پاکستان آمد سے صاف انکار کردیا اور برطانیہ سے سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں داخلے کے لئیے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالا جائے اور لوگوں کو آمد ورفت کی اجازت دے مگر برطانیہ نے پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے نہ ہٹایا اور اپنی ہٹدھرمی پر بضد رہا پاکستان پابندی سے کروڑوں ڈالر نقصان سہتا رہا برطانیہ کو جب چارٹرڈ طیاره اترنے کی اجازت نہ ملی تو اس کو تین لاکھ پاؤنڈ کا نقصان پہنچا اور قائین کھیل یہاں سے مزید کھیلا جاتا ہے ہم سب جانتے کہ برطانیہ کو نقصان سہنے کی عادت نہیں چنانچہ اس نے اور بھارت نے پاکستان میں ہونے والی پاک نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز کو نشانہ بنانے کی ٹھانی۔انہوں نے کیوی ٹیم پر ممکنہ دہشگرد حملوں کی جھوٹی انٹیلیجینٹس رپورٹ نشر کرنا شروع کردی اور نیوزی لینڈ کو مجبور کردیا کہ وہ اپنا دوره پاکستان معطل کردے
چنانچہ پاکستان کی جانب سے صدارتی سیکیورٹی کے حصول اور تمام یقین دہانیوں کے باوجود بھی کیویز نے اپنا دورہ عین وقت پر معطل کیا
قائین یہ اقدام پاکستان کے ابھرتےاعتماد اور طاقت کو زچ کرنے اور پاکستان کے عوام کے جزبات مجروح کرنے کےلئیے کیا گیا
نیوزی لینڈ کے اس غیر ذمہ دارانہ روئیےسے دنیا بھر کے کرکٹ کھلاڑیوں ،شائقین اور منتظمین کی طرف سے کڑی تنقید کی گئی لیکن حالات کی ستم ظریفی دیکھئے کہ ملک پاکستان جوکہ بیرونی دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کررہا تھا اور متعلقہ فورمز پہ ان کو جواب دے رہا تھاعین اسی وقت ملک کے اندرونی غداروں نے آستین کے سانپ کی مانند ملک کو ڈسنا شروع کردیا ان ملکی غداروں نام نہاد دانشوروں سے لے کر بڑے بڑے صحافی ،اینکرز،تجزیہ کار اور سیاستدان بھی ہیں جنہوں نے اس ملک کی پلیٹ سے کھایا اور بڑانام کمایا، وه سیاستدان جنہوں نے اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا آج وه بین الاقوامی منظر نامے کے اس نازک موڑ پر پاکستان سے اس غداری کا ارتکاب کررہے ہیں کہ شاید ہی ملک پاکستان اس نقصان کو سہہ پائے
پاکستان آج تاریخ کے جس اہم موڑ پر کھڑا ہے مجھے الله پاک سے قوی اُمید ہے جلد پوری دُنیا پاکستان کی قربانیوں اور نیک نیتی کا اعتراف کرے گی لیکن پاکستانی ان بیرونی آقاؤں کے اشارے پر چلنے والے دانشوروں اور سیاستدانوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے

میرے وطن خداکرے تیری ارض پاک سے نکلے
وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو
@Naseem_Khera

Sent from my iPhone

Leave a reply