سیالکوٹ (بیوروچیف شاہد ریاض ) سیالکوٹ میں نومولود زندہ و مردہ بچوں کو کچرے پر پھینکنے کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ تھانہ قلعہ کالروالا کے علاقہ محمود ججہ میں پیش آیا، جہاں ایک نامعلوم ملزم نے نومولود بچے کو جوہڑ کنارے پھینک دیا۔
اس سے قبل تھانہ کینٹ کے علاقوں سے 3 نومولود بچوں کی لاشیں مل چکی ہیں۔ پسرور روڈ پر آڈھا سٹاپ کے قریب سے بھی نومولود بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ جبکہ تھانہ پھوکلیان کے علاقہ سے ایک زندہ بچہ ایک گھر کے باہر پھینک دیا گیا تھا۔
ان واقعات نے سیالکوٹ پولیس کی کارکردگی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ پولیس مقدمات قتل کے نامزد و نامعلوم ملزمان کو تلاش کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہے، لیکن ایسے معصوم بچوں کو پھینکنے والوں کی تلاش میں ناکام کیوں ہو جاتی ہے؟ ان واقعات پر نہ تو پولیس کا ہیومن ریسورس کام کرتا ہے اور نہ ہی پولیس کے مخبر خاص کوئی اطلاع دیتے ہیں۔
سیالکوٹ کے شہریوں میں ان واقعات پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ پولیس فوری طور پر ان واقعات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرے اور انہیں سخت سزا دی جائے۔