نجی کمپنیاں حکومتی غلطیوں سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، کے الیکٹرک کے تانے بانے ممبئی سے نکلیں گے۔چیف جسٹس 

0
35

نجی کمپنیاں حکومتی غلطیوں سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، کے الیکٹرک کے تانے بانے ممبئی سے نکلیں گے۔چیف جسٹس 

باغی ٹی وی : چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کراچی لوڈ شیڈنگ کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں بجلی کا مسئلہ کتنا حل ہوا؟ آپ نے آج بجلی کی قیمت بھی بڑھا دی، تمام لوگ آپس میں ملے ہوئے ہیں، آپ کی آپس میں کوئی کوآرڈینیشن نہیں،  نیپرا اور پاور ڈویژن والے، پی ٹی ڈی سی اور این ٹی ڈی سی کے محکمے کیا کر رہے ہیں، نجی کمپنیاں حکومت کی غلطیوں سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، نہ حکومتی اداروں میں صلاحیت ہے، نہ کچھ کرنا ہے نہ کچھ کرتے ہیں، لوگوں کو کیا سہولت فراہم کررہے ہیں،

آپ کا نوکری پر رہنے کا کیا جواز ہے آپ کی نوکریاں فارغ کر دیتے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو رپورٹس جمع کروائی گئی ہم نے ساری پڑھ لیں، گراؤنڈ پر صورتحال تو ویسے کی ویسی ہے، نہ وفاقی حکومت کچھ رہی ہے نہ ہی بجلی والے کچھ کر رہے ہیں، وفاق نے اپنی ذمہ داری ادا کرنی تھی جو نہیں کر رہی جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ آپ کراچی میں بجلی کی کیپسٹی کیوں نہیں بڑھاتے؟ کے الیکٹرک والے کہتے ہیں 900 میگاواٹ کیپسٹی بڑھانے کی درخواست نیپرا کو دی ہوئی ہے۔چیرمین نیپرا نے کہا کہ کے الیکٹرک نے خود ہی اسکے خلاف عدالت سے حکم امتناع لیا ہوا ہے۔

وکیل کے الیکٹرک علی ظفر نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے 9 ڈائریکٹرز ہیں، یہ سعودی اور کویتی بزنس گروپس کا اشتراک ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بالآخر ان گروپس کے پیچھے مزید گروپس ہوں گے، آخر میں یہ کمپنی ممبئی میں لینڈ کرے گی۔وفاقی حکومت نے عدالت کو بریفنگ دینے کی استدعا کی جو عدالت نے منظور کرتے ہوئے نیپرا اور کے الیکٹرک سے چار ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی گئی۔

Leave a reply