ڈپٹی سی ای اور چکلالہ چھاؤنی ڈاکٹر سسی ملک کا کہنا ہے کہ عجیب بات ہے کہ اپنا نکاح نامہ پڑھنا کیوں ممنوع سمجھا جاتا ہے اگر دفتر کے کاغذ سائن کرنے سے پہلے پڑھے جاتے ہیں تو نکاح نامہ پڑھنا بھی ممنوع نہیں ہونا چاہیے
باغی ٹی وی :ڈپٹی سی ای اور چکلالہ چھاؤنی ڈاکٹر سسی ملک کا کہنا ہے کہ عجیب بات ہے کہ اپنا نکاح نامہ پڑھنا کیوں ممنوع سمجھا جاتا ہے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈاکٹر سسی ملک نے لکھا کہ ہم دفتر میں موجود دستاویزات کو پڑھتے ہیں جس پر ہمیں اپنے ناموں کے دستخط کرنے ہیں ، یہ عجیب بات ہے کہ آپ کا اپنا نکاح نامہ پڑھنا کیوں ممنوع سمجھا جاتا ہے۔
We read the documents in office which we have to sign in our names, it is strange why reading your own nikah-nama is considered a taboo. I read the form two days before to understand all the clauses before finally signing it on my Nikah recently.#Breaking_Stereotypes#Read pic.twitter.com/fVNhmRRFLI
— Dr. Sassi Malik Sher (@SassiMalikSher) May 26, 2020
انہوں نے لکھا کہ میں نے حتمی طور پر اپنے نکاح پر دستخط کرنے سے پہلے تمام شقوں کو سمجھنے کے لئے دو دن قبل یہ فارم پڑھا تھا۔
ڈاکٹر سسی ملک کی اس ٹویٹ پر ٹویٹر صارفین نے بھی ان کی تائید کی اور انہیں نکاح کی مبارکباد دینے کے ساتھ دعاؤں اور تمناؤں سے نوازا-
Thats an awareness tweet. Public service message for all unmarried girls.
— Sadia A 🇵🇰 (@DrSadiaAz) May 26, 2020
ایک صارف ڈاکٹر سعدیہ نے لکھا کہ ایک آگاہی ٹویٹ ہے۔ غیر شادی شدہ لڑکیوں کے لئے پبلج سروس پیغام۔
Most of the people read nikah paper before the event but few post on social media…
— Alpha Bravo Charlie (@adnan110716) May 26, 2020
عدنان نامی صارف نے لکھا کہ اس پروگرام سے پہلے زیادہ تر لوگ نکاح کاغذ پڑھتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹ …
https://twitter.com/Er_quarantined/status/1265374845619109888?s=20
ایک صارف نے لکھا کہ لیکن ہمیں شادی سے پہلے پڑھنے کے لئے کسی کاغذ کی ضرورت نہیں ہے .. یہ ایک رشتہ ہے۔ معاہدہ نہیں
Mubarkaaan, Dr sahiba!!
Bhagwan aap ko khush rakhay aur tamam tar khushiaan atta kare!
— Kapil Dev کپل دیو (@KDSindhi) May 26, 2020
کپل دیو نامی صارف نے نکاح کی مبارکباد دی اور لکھا کہ بھگوان آپ کو خوش رکھے اور تمام تر خوشیاں آپ کو عطا کرے-
All would be brides must do that, I have heard that lot of mullas delete the clause where the girl has the right to divorce.
— Hassan Parvez (@hassanparvez101) May 26, 2020
حسن پرویز نامی صارف نے لکھا کہ سب دلہنیں یہ ضرور کریں گی ، میں نے سنا ہے کہ بہت سارے مولوی اس شق کو مٹا دیتے ہیں جہاں لڑکی کو طلاق دینے کا حق ہے۔
Exactly. All brides must read. It is more important than going to beauty parlour.
— Nasir Ali – 🇵🇰 🇨🇦 (@AliNasirSyed) May 26, 2020
علی ناصر نامی صارف نے بھی حسن پرویز نامی صارف کی تائید کرتے ہوئے لکھا کہ بالکل ٹھیک تمام دلہنیں ضرور پڑھیں یہ بیوٹی پارلر جانے سے زیادہ اہم ہے۔
جیسے مرد کے لئے ضروری ہے کہ اس نکاح اور اسکی مبادیات اور متعلقات کا علم ہو ایسے ایک عورت کے لئے بھی ضروری ہے معاشرے میں برائ کو برا نہیں سمجھاجاتا البتہ شریعت سے متعلق معاملات ہمیشہ دقیانوسی کہاجاتا ہے
بہت بہت مبارک ..اللہ تعالی دونوں خاندانوں میں خوشیاں ورحمتیں جاری فرمائے— مفتی نجم الثاقب (@Muftinajam) May 27, 2020
مفتی نجم الثاقب نامی صارف نے لکھا کہ جیسے مرد کے لئے ضروری ہے کہ اس نکاح اور اسکی مبادیات اور متعلقات کا علم ہو ایسے ایک عورت کے لئے بھی ضروری ہے معاشرے میں برائ کو برا نہیں سمجھاجاتا البتہ شریعت سے متعلق معاملات ہمیشہ دقیانوسی کہاجاتا ہے
بہت بہت مبارک ..اللہ تعالی دونوں خاندانوں میں خوشیاں ورحمتیں جاری فرمائے
Congrats
— Dr Humma Saif (@HummaSaif) May 26, 2020
ڈاجٹر ہما نامی صارف نے بھی انہیں نکاح کی مبارکباد دی-
Congrats mem of your new journey
— Muhammad Qasim (@Muhamma05447026) May 27, 2020
محمد قسم نامی صارف نے ڈاکٹر سسی کو نئے سفر کی مبارکباد دی-
https://twitter.com/iNoreenn/status/1265356376794161157?s=20
نورین نامی صارف نے بھی شادی کی مبارکباد دیتے ہوئے دعا دی لکھا کہ مبارک ہو میم ..آپکا یہ سفر پیار اور خوشیوں سے بھرپور ہو-
Nikah Mubarak. I also read my nikahnama and wrote my own clauses as well. My father in law was aprehensive and called my husband. He laughed and said this is why he wanted an educated wife.
— Sarwat Ali (@sonisarwat) May 27, 2020
ثروت علی نامی صارف نے لکھا نکاح مبارک۔ میں نے اپنا نکاح نامہ بھی پڑھا اور اپنی اپنی شقیں بھی لکھیں۔ میرے سسر غیرت مند تھے اور میرے شوہر کو کہتے تھے۔ وہ ہنس پڑا اور کہا یہی وجہ ہے کہ وہ ایک پڑھی لکھی بیوی چاہتا ہے