نماز کی عظمت . تحریر : توقیرناصربلوچ

0
18

خداے وحدہ لاشریک اور اس کے حبیب علیہ الصلوۃوالتسلیم پر ایمان لانے اور اس کے بعد انسان کے لئے سب سے عظیم اور مہتم بالشان چیز نماز ہے نماز دین کا ستون اورایمان کی پہچان ہے ہے حضور اورسرکارکائناتﷺ ارشاد فرماتے ہیں.
نمازدین کا ستون ہے جس نے نماز کو قائم رکھا، اس نے دین کو قائم رکھا اور جس نے نماز چھوڑ دی اس نے دین کو ڈھا دیا.
ایک دوسری حدیث پاک کے الفاظ اس طرح منقول ہیں.
ہرچیز کی ایک پہچان ہوتی ہے ایمان کی پہچان نماز ہے.

حضرت محمدﷺ نے فرمایا :
نماز جنت کی کنجی ہے.
نماز کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگا سکتے ہیں کہ
حضرت موسی کلیم اللہ علیہ الصلاۃ والسلام کو جب سب سے پہلے وحی ہوئی وہ بھی نماز ہی سے متعلق تھی_ چناںچہ قرآن پاک میں ان کو ان الفاظ میں بیان کیا گیا ہے: میں نے تجھے پسند کیا’ آپ کام لگا کر سن جو تجھے وہی ہوتی ہے بے شک میں ہی ہوں اللہ_ کہ میرے سوا کوٸ معبود نہیں، تو میری بندگی کر اور میری یاد کے لئے نماز قائم رکھ_(کنزالایمان)

حضرت عیسی روح اللہ علیہ الصلاۃ والسلام نے نے اپنی ماں کی آغوش میں زبان کھولی تو اعمال میں سب سے پہلے نماز کی تاکید کا ہی ذکر فرمایا، جسے قرآن پاک میں اس طرح بیان کیا گیاہے: بچہ(حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام) نے فرمایا: میں ہوں اللہ کا بندہ اس نے مجھے کتاب دی اور مجھے غیب کی خبر بتانے والا (نبی) کیا اور اس نے مجھے مبارک کیا میں کہیں ہوں اور مجھے نماز زکوۃ کی تاکید فرمائی جب تک جیوں_(کنزالایمان)

* حضرت لقمان علیہ الصلوتہ والسلام میں نے اپنے بیٹے کو جو نصیب فرمائی اس میں سب سے پہلے نماز قائم رکھنے کا ذکر کیا_ قرآن پاک میں وہ نصیحت اس طرح محفوظ ہے: اے میرے بیٹے! نمازبرپا رکھ اور اچھی بات کا حکم دے اور بری بات سے منع کر کر اور جوافتاد تجھ پر پڑے اس پر صبر کر، بے شک یہ ہمت کے کام ہیں(کنزالایمان)

حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ الصلاۃ والسلام نے نے خداے تعالی کی بارگاہ میں اپنے اور اپنی مومن اولاد کے لیے جو دعا فرمائی وہ نماز ہی سے متعلق تھی _ چناں چہ قرآن پاک میں اس کا تذکرہ اس طرح ہے اے میرے رب! مجھے نماز کا قاٸم کرنے والا رکھ اور کچھ میری اولاد کو_ اے ہمارے رب اور میری دعا سن لے( کنزالایمان)

حضور تاجدارِ مدینہﷺ کہ کسی صحابی سے ایک گناہ سرزد ہو گیا اور وہ اس کی تلافی کے لیے بارگاہ رسولﷺ میں حاضر ہوئے تو نماز پنج گانہ کی محافظت کا حکم دیا گیا کیا اور اس وقت یہ آیت کریمہ نازل ہوئی: اور نماز قائم رکھو دن کے دنوں کنارے اور کچھ رات کے حصوں جو میں، بے شک نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں_ یہ نصیحت ہے نصیب ماننےوالوں کو(کنزالایمان)

اس سے معلوم ہوا کہ نمازاپنی بے پناہ عظمتوں اور تمام تر خوبیوں کے ساتھ ساتھ گناہوں کے دھونے کا بہترین ذریعہ بھی ہے.
عاقل و بالغ مسلمان پر( چاہے وہ مرد ہو یا عورت) روزانہ پانچ وقت کی نماز فرض ہے ہے جو شخص اس کی فرضیت کا انکار کرے وہ کافر ہے اور جو شخص جان بوجھ کر چھوڑے اگرچا ایک ہی بات کی، وہ فاسق ہے_ اور جو نماز نہ پڑھتا ہو اس کے لئے حکم یہ ہے کہ اسے اتنا مارا جائے کہ خون بہنے لگے اور قید کر دیا جائے یہاں تک کہ وہ توبہ کرے اور نماز پڑھنے لگے (عامہ کتب)

میرے پیارے اسلامی بہنوں بھائیو! ان آیات واحادیث کو بیان کر دینے کے بعد میں آپ سے یہ کہنے کی کی ضرورت محسوس کرتا ہوں کہ آپ نماز پڑھیںں اور اپنی حیات مستعار کے کہ مسرت انگیز لمحات میں یاد الہی سے غافل نہ رہیں.

اے مالک موت و حیات! مصطفی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے میں مجھ گناہ گار میرے والدین کریمین مشفق و مہربان اساتزہ کرام اور تمام مسلمانوں کو ہمیشہ نماز پنج گانہ جماعت ادا کرنے کی توفیق عطا فرما اور ہمیں ایسے اعمال وافعال سے بچا لے جو بروز قیامت ندامت وپشیمانی کا باعث ہوں.

tuqeerna

Leave a reply