جنوبی افریقہ میں ہونے والے انتخابات میں ملک کی 30 سالہ تاریخ میں پہلی بار نیلسن منڈیلا کی پارٹی اے این سی اکثریت حاصل نہ کر سکی۔
باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقہ میں ہونے والے دنیاجنوبی افریقا انتخابات: 30سال میں پہلی بار نیلسن منڈیلا کی پارٹی اکثریت سے محروم رہی حکمراں جماعت اے این سی صرف 40 فیصد ووٹس حاصل کرپائی جو کہ گزشتہ الیکشن میں 58 فیصد تھے،اسی طرح مرکزی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک الائنس کو 21 اور سابق صدر جیکب زوما کی ایم کے پارٹی کو صرف 14 فیصد ووٹ مل سکے۔
اس طرح نیلسن منڈیلا کی جماعت اور حکمراں جماعت اے این سی سمیت کوئی بھی جماعت الیکشن میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی،انتخابات میں پہلی بار حصہ لینے والی سابق صدر کی ایم کے پارٹی کو 14 فیصد نشستیں ملنے سے اہمیت حاصل ہوگئی ہے اور ان کے بغیر اتحادی حکومت کا بننا مشکل ہے،جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا 2018 میں برسراقتدار آئے تھے لیکن وہ اپنی جماعت افریقن نیشنل کانگریس (اے این سی) کی مقبولیت برقرار نہ رکھ پائے۔
کویت کے نئے ولی عہد کون ہوں گے؟نام کا اعلان کر دیا گیا
اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی نتائج کو ایک اہم کامیابی قراردے دیا، اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ملک شدید غربت اور عدم مساوات سے نبرد آزما ہے اے این سی کو دوبارہ حکومت بنانےکے لیے اتحاد کا سہارا لینا پڑے گا۔
جنوبی افریقا میں 29 مئی کو ہونے والے انتخابات میں 2 کروڑ 77 لاکھ ووٹر رجسٹرڈ تھے تاہم انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 58.61 فیصد ہی رہا جو گزشتہ 30 برسوں میں جنوبی افریقا میں سب سے کم ووٹر ٹرن آؤٹ ہے۔
واضح رہے کہ نیلسن منڈیلا کی جماعت اے این سی نے 1994 میں ملک کے پہلے جمہوری انتخابات کے بعد سے ہمیشہ 50 فیصد سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہے۔