سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان سے عزت و احترام کا رشتہ ہے، کراچی میں میرے گھر آئے تھے،میں بھی آتا رہتاہوں۔
جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ27ویں ترمیم کو مولانا فضل الرحمان پہلے دیکھیں گے، مولانافضل الرحمان سے نمبرز کی بات نہیں ہوتی، نمبرز زیادہ ہی ہیں، نمبر کا مسئلہ نہیں،مولانافضل الرحمان کا ہونا ضروری ہے، ان کا اہم کردار ہےاور رہے گا، ریاست کی رٹ کوچیلنج پر ری ایکٹ کرنا پڑتا ہے، سہیل آفریدی آئے ہیں، 27ویں ترمیم کو آسانی سے منظورہوتے دیکھ رہا ہوں، پی ٹی آئی کو اچھی سیاست کرنی ہے تو اعتماد میں لینا چاہیے، اگر روایتی سیاست کرنی ہےتو موسم اچھا ہے،چھلنی اور پکوڑے کھائیں، پیپلزپارٹی جمہوری پارٹی،بلاول بھٹوجمہوریت پسند ہیں، پیپلزپارٹی نظام کی ضامن جماعت ہے۔27ویں ترمیم میں 18ویں ترمیم کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔
فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اگر ترمیم کے وقت آجاتے ہیں تو اچھی بات ہے، میں حکومت کا کام نہیں کر رہا، اپنا کام کرنے آیا ہوں، 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق جہاز نے اڑان بھرلی ہے، آصف زرداری سیاست کے بڑے کھلاڑی ہیں، باپ بیٹے کا زبردست کمبینیشن ہے،آپ ستائیسویں ترمیم کے لیے بے قرار کھڑے ہیں، وہ تو اٹھائیسویں کی تیاری کر رہے ہیں، ستائیس ویں آئینی ترمیم منظور ہوتی نظر آرہی ہے، اٹھارہویں ترمیم کو ختم نہیں کیا جا رہا ،سیاستدان سیاست کر سکتا ہے تو جج، پولیس والا کیوں نہیں کام کر سکتا، اٹھارویں ترمیم کو ختم نہیں کیا جا رہا، ایک دوسرے سے مشاورت کے ساتھ ترمیم پر نظرثانی ہوجاتی ہے، 243 میں صرف زمینی جنگ نہیں، سائبر گلوبل اکنامک جنگ بھی شامل ہے،پی ٹی آئی کو 27 ویں آئینی ترمیم پر اعتماد میں لینا چاہیے، پی ٹی آئی اگر اچھی سیاست کرتی ہے تو بالکل اعتماد میں لینا چاہیے، افواجِ پاکستان کو مضبوط کریں گے تو پاکستان کا دفاع مضبوط ہوگا،پی ٹی آئی نے اچھی سیاست کرنی ہے تو ترمیم پر بات کریں، اگر پی ٹی آئی نے منفی سیاست کی تو پھر چھلیاں کھائیں، ٹی ایل پی پر ایک مسئلے کی وجہ سے پابندی عائد ہوئی ہے، پولیس کے سامنے کچھ ہوگا تو ری ایکشن پر پھینٹا بھی لگے گا۔








