ن لیگ نے مرنے کے بعد بھی ارشد ملک کو نہ چھوڑا،سنئے اہم تجزیہ مبشر لقمان کی زبانی

0
49

ن لیگ نے مرنے کے بعد بھی ارشد ملک کو نہ چھوڑا،سنئے اہم تجزیہ مبشر لقمان کی زبانی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ رضائے الہی، جب اللہ کی رضا ہے تو جو رات قبر میں وہ باہر نہیں ہے، اسکے اوپر بھی لوگ سیاست کرنا چاہتے ہیں تو کرتے ہیں، انکو نہیں سمجھا سکتے، لیکن یہ دکھ کی بات ہو گی

اینکر پرسن زین علی کا کہنا تھا کہ آج افسوسناک خبر آئی کہ جج ارشد ملک وفات پا گئے، جج ارشد ملک کا جو تاریخی فیصلہ تھا العزیزیہ ریفرنس کا انہوں نے سابق وزیراعظم کو سزا سنائی تھی، اس اہم موضوع پر بات کرنی ہے، کچھ دیر قبل جسٹس وقار سیٹھ کا انتقال ہوا تھا بدقسمتی سے ہم ان اموات کو متنازعہ بنا رہے ہیں، دوسری جانب ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ شہباز شریف نے مریم کو مشورہ دیا کہ وہاں تک نہ جائیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو ، کل مبشر لقمان نے خبر دی تھی کہ پی پی اسمبلیوں سے استعفے دے سکتی ہے آج ن کے حوالہ سے بھی خبریں گردش کر رہی ہیں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میرے اپنے گھر میں کتنے لوگ ہیں جن کو کرونا ہو چکا ہے،میرے 4 کلاس فیلوز کرونا کی وجہ سے اللہ کے پاس چلے گئے، عزیزوں میں بہت اموات ہوئیں، فاتحہ خوانی پر گئے، کندھا دیا، اسکو اب یہ کہنا کہ اتنا نہیں تھا یا مختلف تھیوریز یہ چھوٹے دماغ کی نشانی ہے، رضائے الہی، جب اللہ کی رضا ہے تو جو رات قبر میں وہ باہر نہیں ہے، اسکے اوپر بھی لوگ سیاست کرنا چاہتے ہیں تو کرتے ہیں، انکو نہیں سمجھا سکتے، لیکن یہ دکھ کی بات ہو گی

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ یہ ففتھ جنریشن وار نہیں گھٹیا پن ہے، یا تو پہلے بتاتے کہ انکے ساتھ کچھ ہونا ہے یا مر سکتے ہیں پھر تو ہم مان لیتے ،کتنے حکومت مخالف لوگ ہیں جن کو کرونا ہوا اور وہ ٹھیک ہو گئے،مولانا خادم رضوی کے گھر والوں نے بتایا تھا کہ انکو بخار تھا، ایک وبا ہے جو پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے،دو ملکوں کے وزراء اعظم بھی گزر چکے ہیں، برطانوی وزیراعظم بیمار ہوئے، ہر چینل میں کیسز آئے، اس پر سیاست کریں گے کہ اس چینل پر آئے اس پر کیوں نہیں آئے،اگر ٹیسٹ زیادہ تعداد میں ہوں تو پتہ چلے گا کہ بپت زیادہ کیسز ہیں، جب کسی کو بخار ہوتا ہے اور اثرات ہوتے ہیں تو وہ گھر میں ہی بیٹھ جاتے ہیں،دوائی کھانا شروع کر دیتے ہیں، اموات وہ ریکارڈ ہو رہی ہیں جو ہسپتال یا میڈیکل ٹیم کے سامنے ہوتی ہیں،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پانچ دن کی پیرول پر شہباز شریف کی مختلف لوگوں سے ملاقاتیں ہوئیں، ان جماعتوں کے لوگوں سے بھی جو پی ڈی ایم کا حصہ نہیں، شہباز شریف نے سر پکڑ کر قریبی دوستوں سے بات کی ہے کہ بھائی صاحب نے فیصلہ کر لیا ہے مریم نے خلافت سنبھالنی ہے تو میں کیا کر سکتا ہوں، لب لباب یہ ہے کہ میں مخالفت نہیں کر سکتا کیونکہ مجھے ووٹ نہیں ملنے، جو حکم بڑے بھائی کا ،اسکا مطلب ہے کہ اس گھر میں اتنے مسائل ہو چکے ہیں کہ قیادت مریم نواز کو ملنی ہے، ن لیگ میں مریم نواز کا آسان فارمولہ ہے، اسٹیبلشمنٹ سے پی ڈی ایم اور ن لیگ کے لوگ رابطے میں آ گئے، اسکی وجہ ہے کہ احتساب کیسز کا بہت جلد فیصلہ ہونے والا ہے، تین مہینوں میں فیصلے آنے ہیں، ان میں شاہد خاقان، احسن اقبال،سعد رفیق نے نااہل ہو جانا ہے تو ن لیگ جھنڈے کو لے کر کیا کر رہے ہیں، ابھی وہ شور ڈال رہے ہیں کہ کسی طرح ہماری سیٹنگ ہو جائے اور نااہلی رک جائے بھلے حکومت پی ٹی آئی کی ہی ہو، سنگل سنگل کھیلتے رہیں گے، ابھی ن لیگ فل فورس آگے جانا چاہتی ہے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے سنا تھا کہ 12 کو پیپلز پارٹی استعفوں کا اعلان کرے گی لیکن کرے گی نہیں اور وہ کرے گی مارچ میں جا کر، 12 کو وہ اپنے چیئرمین کو استعفے دے دیں گے، ن لیگ سوچ رہی ہے کہ 8 دسمبر کو دے دین، اب مولانا فضل الرحمان اور زرداری میاں صاحب کو سمجھا رہے ہیں جو کالز ہو رہی ہیں کہ جلد بازی نہ کرو یہ آخری پتہ ہے،پہلے کھیل لیا تو مشکل ہو گی، دیکھیں کیا ہوتا ہے، 13 دسمبر کو جو جلسے میں ہو گا وہ اعلان ہو گا کہ لانگ مارچ میں استعفے دے سکتے ہیں، جب استعفے آئیں گے تو وہ آگے بڑھے گا، دیکھنا یہ ہے پی ٹی آئی کی حکومت کو سپورٹ کی جاتی ہے یا نہیں، اختر مینگل،میاں صاھب جوبیانیہ اپنا چکے ہیں اسکے بعد آسان نہیں کہ پی ٹی آئی کو کوئی چاہتے ہوئے بھی سپورٹ کر دے،پی ٹی آئی نے بھی اب ہاتھ پیر مارنا شروع کر دیئے ہیں اور کہا کہ اپوزیشن سے مذاکرات کریں گے.لیکن ساتھ شرط رکھ رہے ہیں، کہ اس میں استعفے کی بات نہیں ہو گی،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں موجود لوگ انکے دھرنے کے وقت استعفیٰ نہیں دینا چاہتے تھے وہ عمران خان کا فیصلہ تھا، کچھ لوگوں نے بڑی بڑی چیزیں پی ٹی آئی اور انکے وزرا کا نام آتا ہے انہوں نے ایاز صادق کو کہا کہ استعفے قبول نہ کریں ہم منا رہے ہیں،ایاز صادق خود اس بات کو بتا دیں گے، ایک ٹائم فریم ہوتا ہے اسکے بعد وہ چیز لاگو ہو جاتی ہے، ایاز صادق نے جس پوائنٹ کو سامنے رکھا کہ جب پرسن استعفیٰ دیں گے تو میں سوال کروں گا پھر قبول ہوں گے اس وجہ سے وہ گیپ بنا رہا، اپوزیشن سے موجودہ حکومت نے ابھی تک کوئی بات نہیں کی، یہ صرف چار حلقوں کے لئے نہیں لڑ رہے ملک کے الیکشن کے لئے لڑ رہے ہیں، انکے لئے اسمبلی کوئی معنی نہیں رکھتی کیونکہ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان اسمبلی میں موجود نہیں ہیں،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ کس قسم کا پریشر بنے گا حکومت پر یا اپوزیشن پر وہ فائنل موومنٹ میں پتہ چلے گا، ہو سکتا ہے کہ حکومت الیکشن کی طرف چلی جائے، ہو سکتا ہے حکومت کہہ دے سو استعفے آ جائیں ہم ہر حلقے میں الیکشن کروا لیں گے جہاں استعفے آئیں گے.

Leave a reply