نور مقدم قتل کیس، فرد جرم عائد کرنے کے خلاف درخواست پر ہوئی سماعت

نور مقدم کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے خلاف ملزم کی درخواست پر سماعت ہوئی ملزم ذاکر جعفر کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے درخواست واپس لے لی اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی ملزم ذاکر جعفر نے فرد جرم عائد کرنے کے احکامات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا ذاکر جعفر نے فرد جرم کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں ٹرائل کورٹ کا 14 اکتوبر کا حکمنامہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی اور کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ کا آرڈر قانونی نظر سے نامناسب ہے ٹرائل کورٹ نے تاثر دیا کہ فرد جرم پراسیکیوشن کی خواہش کے مطابق ہوتی ہے آرڈر سے تاثر ملا پولیس جو بھی الزام لگا دے اس پر فرد جرم ہو سکتی ہے۔ذاکرجعفر نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ٹرائل کورٹ نےتاثر دیا فرد جرم محض ایک مکینیکل مشق ہے، ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ظاہر جعفر کے والدین پر نور مقدم قتل کیس میں اعانت جرم کا الزام ہے والدین کا مؤقف ہے کہ بیٹے کی جانب سے لڑکی کے قتل سے ان کا کوئی تعلق نہیں، قتل کے بارے میں وہ آگاہ تھے … نور مقدم قتل کیس، فرد جرم عائد کرنے کے خلاف درخواست پر ہوئی سماعت پڑھنا جاری رکھیں