ملکہ ترنم نورجہاں کے مداح آج ان کی 94 ویں سالگرہ منارہے ہیں

0
23

پاکستان کی عظیم اور عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ ملکہ ترنم نورجہاں کے چاہنے والے آج ان کی 94 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔

باغی ٹی وی :ملکہ ترنم نورجہاں 21 ستمبر1926ء کوقصورمیں پیدا ہوئیں ان کا اصل نام اللہ وسائی جب کہ نورجہاں ان کا فلمی نام تھا۔ انہوں نے اپنے فنی کیرئیرکا آغاز1935 میں ’پنڈ دی کڑی‘ سے کیا۔ وہ قیام پاکستان کے بعد اپنے شوہرشوکت حسین رضوی کے ہمراہ ممبئی سے کراچی شفٹ ہوگئیں۔

پاکستانی پلے بیک گلوکارہ اور اداکارہ تھیں جنہوں نے پہلے برٹش انڈیا اور پھر پاکستان میں کام کیا۔ اس کا کیریئر چھ دہائیوں سے زیادہ (1930 – 1990 کی دہائی) عرصے پر محیط تھا۔ وہ خاص طور پر پورے جنوبی ایشیاء میں اپنے وقت کی ایک بہترین اور با اثر گلوکار کے طور پر مشہور تھیں نور جہاں کی مترنم اور دلکش آواز پر ان کو ملکہ ترنم اور میڈم کے اعزاز سے نوازا گیا-

1965ء کی جنگ میں انہوں نے ’میرے ڈھول سپاہیا ‘، ’اے وطن کے سجیلے جوانو‘، ’ایہہ پتر ہٹاں تے نیئی وکدے‘، ’او ماہی چھیل چھبیلا‘، ’یہ ہواؤں کے مسافر‘، ’رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو‘، ’میرا سوہنا شہر قصور نیں‘ سمیت بے شمار ملی نغمے گا کرقوم اور فوج کے جوش و ولولہ میں اضافہ کیا۔

انھوں نے مجموعی طورپر10 ہزارسے زائد غزلیں وگیت گائے جن میں ان کا سب سے پہلا گانا ’مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ‘ بے پنا ہ ہٹ ہوا جس نے ملکہ ترنم کوکامیابیوں کے نئے سفرپرگامزن کردیا۔

گلوکارہ نے نہ صرف گلوکاری بلکہ اداکاری کے میدان میں بھی اپنا لوہا منوایا۔ نورجہاں نے 1942 میں فلم ’خاندان‘ میں مرکزی کرداراداکیا۔ بطورمرکزی اداکارہ یہ فلم نورجہاں کی اولین فلم تھی جوکامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ پاکستان کی پہلی ہدایتکارہ بھی سمجھی جاتی ہیں-

حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں سب سے بڑے سول اعزازستارہ امتیازاورتمغہ امتیازسے نوازا گیا جب کہ 1987 اور2002 میں انہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈزسے بھی نوازا گیا۔

مصطفیٰ قریشی شادی کی گولڈن جوبلی پر جذباتی ہو گئے

فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے وزیر اعظم کا اہم قدم،روڈمیپ تیارکرنے کاحکم

Leave a reply