16ویں صدی کے ایک نجومی نے 2026 میں سیاسی ہلچل اور مشرق اور مغرب کے درمیان نئے سرے سے تصادم کی پیشین گوئی کی تھی ، لیکن یہ سب کچھ تباہی اداسی نہیں ہے اور نئے سال کے منتظر ہونے کے لیے کچھ مثبت ہو سکتا ہے۔

مشہور فرانسیسی نجومی نوسٹراڈیمس کی پیشگوئیوں کو دنیا بھر میں ہمیشہ خاص اہمیت دی جاتی رہی ہے، سولہویں صدی میں لکھی گئی ان کی کتاب ”لی پروفیسی“ (Les Propheties) میں موجود 942 مبہم اور شاعرانہ اِشاروں کو لوگ آج بھی مختلف انداز میں سمجھنے اور موجودہ حالات پر فٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، انہی اشاروں کی روشنی میں ان کے ماننے والوں کا کہنا ہے کہ بعض اشعار اور اشارے سال 2026 سے بھی تعلق رکھتے ہیں، انہی اشاروں کی روشنی میں ان کے ماننے والوں کا کہنا ہے کہ بعض اشعار اور اشارے سال 2026 سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔

ڈیلی میل کے مطابق ایک مشہور شعر میں شہد کی مکھیوں کے اُٹھ کھڑے ہونے یا حملے کا ذکر ملتا ہے موجودہ دور میں بھی تعبیر کرنے والے اسے مکھیوں یا کیڑوں سے نہیں جوڑ رہے بلکہ ”مکھیوں کے جُھنڈ“ اور ”حملے“ کو طاقت اور اختیار رکھنے والے عالمی رہنماؤں کی علامت سمجھتے اور اسی سے تعبیر کرتے ہیں اسی لیے بعض ماہرین کا خیال ہے کہ 2026 میں ڈونلڈ ٹرمپ، ولادیمیر پیوٹن یا دیگر مضبوط لیڈروں کو سیاسی کامیابیاں مل سکتی ہیں، یا بڑے ممالک اچانک نئے اتحاد تشکیل دے سکتے ہیں۔

یونیسکو نے سندھ کے قدیم لوک ساز بوریندو کو ثقافتی ورثے میں شامل کرلیا

ایک اور پیشگوئی میں سوئٹزرلینڈ کے جنوبی علاقے ٹچینو میں خون بہنے کا اشارہ ملتا ہے چونکہ یہ علاقہ اٹلی کی سرحد کے قریب ہے، اس لیے کچھ لوگ اسے یورپ میں کسی نئے تنازع یا سرحدی کشیدگی سے تعبیر کر رہے ہیں، اگرچہ شعر کی اصل مراد واضح نہیں، لیکن اس میں جغرافیائی نشان دہی کی وجہ سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں۔

نوسٹراڈیمس کی پیشگوئیوں کے شیدائی اس کے کئی مبہم اشعار کو دنیا میں پھیلنے والی وباؤں سے بھی جوڑتے ہیں،بعض لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس نے صدیوں پہلے ایسی عالمی بیماریوں کا اشارہ دیا تھا جو اچانک پوری دنیا کو متاثر کر دیں اسی حوالے سے کووڈ-19 کا بھی ذکر کیا جاتا ہے، اور کہا جاتا ہے کہ نوسٹراڈیمس کے بعض اشارے اس وبا جیسے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہیں،اگرچہ پیشگوئیاں مبہم ہیں لیکن لوگ انہیں کووڈ وباؤں کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔

نیپرانےاضافی بجلی کی کھپت پر رعایتی نرخ کی منظور ی دے دی

نوسٹراڈیمس کے ایک اور مبہم شعر میں ”سات مہینے طویل جنگ“ اور دو شہروں کے ذکر کے ساتھ ایک ایسے بادشاہ کی بات کی گئی ہے جو پیچھے نہیں ہٹے گا کچھ ماہرین اسے روس اور یوکرین کی شدت پکڑتی کشیدگی، یا مشرق اور مغرب کے درمیان کسی بڑے ٹکراؤ کا اشارہ سمجھتے ہیں اس تناظر میں ولادیمیر زیلنسکی اور ڈونلڈ ٹرمپ جیسے رہنماؤں کے کردار پر بھی مختلف قیاس آرائیاں سامنے آ رہی ہیں۔

ایک اور پیشگوئی میں جنگ، خونریزی اور مشرق کی جانب سے اٹھنے والی ”تین آگ“ کا ذکر ہے جبکہ مغرب کے خاموش ہو جانے کی بات بھی سامنے آتی ہے کچھ ماہرین اس کو ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے بڑھتے ہوئے کردار سے جوڑ رہے ہیں،ان کے مطابق مشرقی ممالک، جیسے چین اور جاپان، اے آئی کے میدان میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، جبکہ یورپ معاشی دباؤ سے دوچار ہے اسی پس منظر میں یہ شعر مغرب کی طاقت میں ممکنہ کمی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔

وفاقی حکومت نیب کے ذریعے سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم

اگرچہ زیادہ تر پیشگوئیاں جنگ، کشیدگی اور بحران کی ہیں، لیکن نوسٹراڈیمس نے اپنے اشاروں کے آخر میں ایک مثبت خبر بھی دی ہے انہوں نے لکھا کہ ”سایوں کے گرنے کے بعد روشنی کا انسان ابھرے گا“ اور لوگ اندرونی بصیرت کی طرف متوجہ ہوں گے،اس بات پر مبصرین کہتے ہیں کہ س کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ممکن ہے مشکلات اور تنازعات کے بعد دنیا میں نیا لیڈر، نیا نظام یا انسانوں کے درمیان نئی ہم آہنگی سامنے آئے۔

Shares: