وزیراعظم ختم نبوت کےمحافظ اورداعی بن گئے:حضرت محمد ﷺ کےنام کےساتھ خاتم النبیین استعمال کرنےکانوٹیفکیشن جاری

0
60

اسلام آباد :وزیراعظم عمران خان محبت رسول ثابت کردی :حضرت محمد ﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النبیین استعمال کرنے کا نوٹیفکیشن جاریوزارت مذہبی امور نے پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النبیین استعمال کرنے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔اس حوالے سے وزارت مذہبی امور نےوزہراعظم کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے یہ نوٹیفائی کیا۔

وزارت مذہبی امور کے مطابق سرکاری و غیر سرکاری تمام امور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کے ساتھ خاتم النبیین لکھا اور پڑھا جائے۔مزید برآں وزارت مذہبی امور نے تمام وزارتوں اور ڈویژن کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔

خیال رہے کہ ملک کی ایوان زیریں میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النیین پڑھنے اور لکھنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور ہوئی تھی۔یہاں یہ واضح رہے کہ 13 جون کو سندھ اسمبلی میں حضرت محمدﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النبیین لکھنے اور پڑھے جانے کی قرار داد منظور کی گئی تھی۔قرارداد متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم – پاکستان) کے رکن سندھ اسمبلی محمد حسین کی جانب سے پیش کی تھی۔

قرارداد میں کہا گیا تھا کہ حضرت محمدﷺ آخری نبی ہیں اور ہمارا ایمان ہے کہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جہاں بھی حضرت محمدﷺ کا نام آئے تو اس کے ساتھ خاتم النبیین ضروری طور پر لکھا اور پڑھا جائے۔

بعد ازاں 22 جون کو قومی اسمبلی میں بھی حضرت محمد ﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النبیین لکھنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی تھی۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں یہ قرارداد وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کی تھی اور تمام کی تمام پارلیمانی جماعتوں نے اس کی حمایت کی تھی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر مختلف ٹوئٹس میں علی محمد خان نے کہا تھا کہ قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر قرار داد منظور کر لی کہ تمام سرکاری اسکولوں اور درسی کتابوں میں جہاں بھی نبی کریم ﷺکا نام آئے گا وہاں حضور اکرم خاتم النبیین محمد الرسول اللہ ﷺ لکھا ،پڑھا اور پکارا جائے گا۔

علاوہ ازیں 24 جون کو سینیٹ نے تعلیمی نصاب اور سرکاری دستاویزات میں حضرت محمدﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النبیین لکھنے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی تھی۔چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو قرارداد کی کاپی تمام وزرائے اعلیٰ، چیف سیکریٹریز اور اسپیکرز کو ارسال کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Leave a reply