گستاخانہ بیانات دینے والی خاتون نوپور شرما کیخلاف مغربی بنگال اسمبلی میں قرارداد منظور
کلکتہ: بھارتی ریاست مغربی بنگال کی اسمبلی نے نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نوپور شرما کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔
باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق مغربی بنگال کی اسمبلی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما نوپور شرما کے گستاخانہ بیان کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی ہے جب کہ نوپورشرما کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
’ہم سکھ ہیں مگر رسول پاک ﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کریں گے:دنیا بھرکے سکھوں…
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی نے اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ نوپورشرما کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم گئی ہوئی ہے لیکن وہ منظر عام پر نہیں آرہی تاہم جتنے دن روپوش رہ لیں، ایک نہ ایک دن پولیس ہاتھ آجائیں گی۔
اس موقع پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان اسمبلی نے شدید احتجاج کیا، قرارداد پیش کرنے میں رکاوٹیں ڈالیں اور وزیراعلیٰ کے خطاب کے موقع پر بھی نعرے بازی کرتے رہے۔
نوپور شرما کے خلاف کلکتہ میں مقدمہ درج ہے اور پولیس بی جے پی کی ترجمان کی گرفتاری کے لیے گزشتہ ایک ہفتے سے دہلی میں مقیم ہے لیکن نوپورشرما جان کو خطرہ کا بہانہ بنا کرتاحال روپوش ہیں۔
گستاخانہ بیانات،چین کا ردعمل بھی سامنے آگیا
واضح رہے کہ بی جے پی ترجمان نوپور شرما نے ٹی وی پروگرام میں گستاخانہ بیان دیا تھا جس پر عالم اسلام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور شدید احتجاج پر حکمراں جماعت اپنی ترجمان کو معطل کرنے پر مجبور ہوئی تھی۔
احتجاج مہم کے باعث کئی عرب ممالک نے بھارتی سفیروں کو طلب کرکے احتجاج کیا اور بھارتی حکومت سے معافی کا بھی مطالبہ کیا۔ عرب ممالک کے بعد یہ سلسلہ پاکستان سمیت دیگر ممالک میں بھی پھیل گیا اور کئی اسلامی ممالک نے بھی بھارت کے سفیروں کو بلا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا اس سب کے باوجود حکومتی سطح پر بی جے پی نے معافی نہیں مانگی بلکہ بھارت میں احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر ہی تشدد کا بازار گرم کردیا۔