اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان) الیکشن کا سیزن شروع، پی پی 250 میں سیاست دانوں کے ڈیرے سج گئے، "چمچے کڑچے” خوشی سے نہال، نقد مال اور "کھابوں” کے دلدادہ "لوٹے” ورکرز کی موجیں، ایم پی اے کی نشت پر درجن بھر امیدوار آمنے سامنے کی اطالاعات، خوشامدیوں نے اپنے ووٹوں کی بولیاں لگانا شروع کردیں، غیر یقینی مگر دلچسپ صورتحال سے سیاست دان بھی ماموں بن گئے،
تفصیلات کے مطابق حلقہ پی پی 250 کی دلچسپ سیاسی صورتحال پیدا ہوچکی ہے، حلقہ میں صوبائی اسمبلی کے امیدوار کی تعداد تقریباً گیارہ ہو گئی ہے، جن میں شیخ فاروق حمید، مخدوم سید افتخار حسن گیلانی سابق ایم پی اے ، پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ ہولڈر سید عامر علی شاہ سائیں، حسن عسکری شیخ، جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کے مہر غلام ربانی کاٹھیہ، جماعت اسلامی کے طاہر منظور گھلو، جہانگیر وارن، احمد یار وارن، مخدوم سید عمر رضا گیلانی، ملک نوید خالد وارن، تحریک لبیک پاکستان کے دیوان عشرت جہانیاں نے حلقہ پی پی 250سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے،
الیکشن کے اعلان نے حلقے میں سیاسی ہلچل مچا دی ہے، سیاست دانوں کے ڈیرے سج گئے ہیں، ڈیروں پر برادریوں کے سیاسی کارکنوں سمیت سائلوں کی آمد شروع ہو گئی ہے، ڈیروں پر سیاست دانوں کی جانب سے آنے والے کارکنوں اور سائلوں کی خاطر تواضع کا خوب اہتمام کیا جانے لگا، یاد رہے کہ گزشتہ الیکشن 2018 میں حلقہ پی پی 250 میں مخدوم سید افتخار الحسن گیلانی اور سید عامر علی شاہ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا مخدوم سید افتخار الحسن گیلانی نے میدان مار لیا تھا اب حلقہ پی پی 250 میں تقریبا 11 امیدوار میدان میں اتر چکے ہیں اب دیکھتے ہیں کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے
سیاسی حلقوں نے بھی پی پی 250بمیں الیکشن میں کانٹے دار اور بڑے دلچسپ مقابلے ہونے کی توقع ظاہر کی ہے جبکہ حلقہ پی پی 250 میں بڑی مذہبی جماعتوں نے بھی اپنے امیدوار میدان میں اتار دیے ہیں تاہم اصل مقابلے مخدوم سید افتخار الحسن گیلانی اور سید عامر علی شاہ کے مابین متوقع سمجھے جارہے ہیں اور پہلی بار الیکشن میں حصہ لینے والے مہر غلام ربانی کاٹھیہ اور شیخ فاروق حمید میں کئی حلقوں میں ایم ایم اے ، تحریک لبیک ، تحریک دعوت اسلامی۔ جمیعت علمائے اسلام ف اور پیپلز پارٹی اور آزاد امیدواروں کو بھی بڑی تعداد میں سپورٹرز اور ووٹرز کی حمایت حاصل ہے جو انتخابی نتائج میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اس حلقہ میں سیاسی وابستگیوں کیساتھ ساتھ بڑ ی برادریوں کا کردار انتخابی نتائج پر بڑے اثرات مرتب کرے گا ۔
حلقہ پی پی 250میں سیاست دانوں نے بھی دن بہ دن اپنی انتخابی مہم کو تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں ۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی اور مذہبی جماعتوں کے ووٹوں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے جبکہ کئی صوبائی حلقوں میں ان جماعتوں کے امیدو ا ر و ں نے بھی بڑی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی طرح انتخابی مہم کیلئے لگژری گاڑیوں کے قافلوں کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے دوسری جانب زرائع سے معلوم ہوا کہ الیکشن مہم کے دوران ہنگامہ آرائی کے خدشات بھی ہیں