او آئی سی کے مقابلے میں پاکستان کسی تنظیم کا حصہ بنے گا یا نہیں، طاہر اشرفی نے بتا دیا

0
32

اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے توہین مذہب پر اقوام متحدہ سے قانون سازی کا مطالبہ ہر امن پسند انسان کی ترجمانی ہے ، پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزراءخارجہ کے اجلاس میں پاکستان اور امت مسلمہ کی ترجمانی کی ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم کا توہین مذہب پر متفقہ فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی کوششوں اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی اور دیگر اسلامی ممالک کے تعاون سے ممکن ہوا۔

یہ بات چیئرمین پاکستان علماءکونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزراءخارجہ کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامک فوبیا ، توہین ناموس رسالت ، توہین مذہب ، کشمیر اور فلسطین پر پاکستانی قوم کی ترجمانی کی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی فکر اور سوچ کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم نے توہین مذہب پر اقوام متحدہ سے قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے جو مثبت سمت قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم امت مسلمہ کا متفقہ فورم ہے جس کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ اسلامی تعاون تنظیم کے مقابلے میں پاکستان نہ کسی تنظیم کا حصہ بنے گا اور نہ ہی کسی ایسی کوشش کا حصہ ہے

Leave a reply