تیل کی پیدوار میں کمی پر سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے،امریکی صدر

0
19

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ تیل کی پیدوار میں کمی پر سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے روس کو فائدہ پہنچے گا۔

باغی ٹی وی : سی این این کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ جب ایوان اور سینیٹ واپس آجائیں گے تو انہیں ہونا پڑے گا روس کے ساتھ جو کچھ انہوں نے کیا ہے اس کے کچھ نتائج برآمد ہوں گے۔”

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ، گیس کی قیمت میں کمی

انہوں نے کہا ہے کہ اوپیک پلس نے نومبر سے تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی کا اعلان کیا ہے ۔ اوپیک پلس کے فیصلے سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے اس اقدام نے وائٹ ہاؤس اور کانگریس کو غصہ دلایا اور مملکت اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی تقسیم کو اجاگر کیا دونوں جماعتوں کے قانون سازوں نے سعودی عرب کو سزا دینے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ سعودیوں کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرے، بائیڈن نے کہا، "ہاں ، لیکن یہ نہیں بتاوں گا کہ میرے ذہن میں کیا ہےمگر سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے، تیل کی پیداوار میں کمی امریکی مفادات کے خلاف ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کی جائے ۔

روس یوکرائن جنگ کے حوالے سے صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ روس اٹیمی ہتھیار استعمال کرنے کی غلطی کبھی نہیں کرے گا پیوٹن نے یوکرین جنگ شروع کرنے سے پہلے غلط اندازہ لگایا۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے عالمی ایٹمی جنگ کے خطرے سے آگاہ کردیا

سینیٹ کے خارجہ تعلقات کے سربراہ رابرٹ مینینڈیز، جو ایک ڈیموکریٹ ہیں، نے پیر کو سعودی عرب کے ساتھ ہتھیاروں کی فروخت سمیت تمام تعاون منجمد کرنے پر زور دیا۔

قانون سازوں نے اس قانون سازی کو بھی بحال کیا ہے جو امریکی حکومت کو توانائی کی منڈی میں ہیرا پھیری کے الزام میں اوپیک کے ارکان کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دے گی۔ لیکن انتظامیہ کے عہدیداروں نے تسلیم کیا ہے کہ نومبر کے وسط مدت کے بعد تک کسی بھی قانون سازی کے منصوبے کے آگے بڑھنے کا امکان نہیں ہے۔

سعودی فیصلہ بائیڈن کے لیے بھی ایک ذاتی دھچکا تھا، جس نے جولائی میں مملکت کا دورہ کیا تھا تاکہ زیادہ پیداوار پر زور دیا جا سکے جس سے امریکیوں کے لیے گیس کی قیمتیں کم ہو سکیں لیکن انتظامیہ کے اہلکاروں نے اس کے بعد سے اس تعلق کو کم کر دیا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن کے بیٹے کو ٹیکس چوری اور اسلحہ خریداری کے مقدمات کا سامنا

بائیڈن نے منگل کو کہا سعودی عرب میں میں کیوں گیا تھا انہوں نے مزید کہا کہ یہ سفر "تیل کے بارے میں” نہیں تھا بلکہ یہ واضح کرنے کے بارے میں تھا کہ امریکہ "مشرق وسطی سے دور نہیں ہونے والا ہے۔

واضح رہے کہ تیل برآمد کنندگان کی تنظیم اوپیک اورغیراوپیک ممالک پر مشتمل گروپ (اوپیک پلس) نے امریکہ سمیت دیگر ممالک کے دباؤ کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے تیل کی پیداوار میں نمایاں کٹوتی کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ اتفاق رائے کے تحت تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کی کٹوتی کی جائے گی۔

یہ اتفاق رائے ویانا میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب اور روس اوپیک پلس میں مرکزی کردار کے حامل ممالک ہیں 2020 میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کووڈ 19 کے بعد تیل کی پیداوار میں نمایاں کمی پر پہلی مرتبہ اتفاق کیا گیا –

امریکا نے کویت کو جدید میزائل سسٹم فروخت کرنے کی منظوری دیدی

یہ اتفاق رائے اییک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب پہلے ہی تیل کی مارکیٹ سکڑ رہی ہے لیکن ماہرین کا کہنا تھا کہ اس طرح عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کی بحالی میں مدد مل سکے گی۔ تیل کی قیمتوں میں اگر پیداوار میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی کٹوتی کی وجہ سے اضافہ ہوتا ہے تویہ ممکنہ طور پر امریکہ میں وسط مدتی انتخابات سے قبل جو بائیڈن انتظامیہ کے لیے سخت پریشانی کا سبب بنے گا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ مغربی ممالک کے ساتھ اوپیک پلس ممالک کے تناؤ میں اضافے کا بھی سبب بن سکتا ہےجبکہ امریکہ کی طرف سے اس اقدام کے جواب میں سیاسی ردعمل سامنے آسکتے ہیں جن میں اسٹریٹجک ذخیرے سے مزید اجرا اور وائلڈ کارڈز شامل ہیں جب کہ جے پی مورگن کا کہنا ہے کہ واشنگٹن تیل کے مزید ذ خائرجاری کرکے جوابی اقدامات کرے گا۔

امریکہ یوکرین کی حوصلہ افزائی کر کے سفارتی حل کو پیچیدہ بنا رہاہے،ماریہ زخاروف

Leave a reply