اوکاڑہ (نامہ نگار ملک ظفر) بلوچستان کے علاقے خضدار میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی مسافر بس میں اوکاڑہ کے نواحی گاؤں 52/2-ایل کے رہائشی دو بہن بھائی بھی سوار تھے۔ افسوسناک واقعے میں ساتویں جماعت کی طالبہ، سات سالہ حفضہ کوثر افتخار موقع پر شہید ہوگئی، جبکہ اس کا چھوٹا بھائی، چھٹی جماعت کا طالبعلم محمد حذیفہ افتخار شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔

دونوں بچے حصولِ تعلیم کے سلسلے میں اپنے والد، پاک آرمی کے حوالدار افتخار کے ساتھ خضدار میں مقیم تھے۔ حملے کے بعد شہید بچی کا جسد خاکی اس کے والد آبائی گاؤں اوکاڑہ لے کر پہنچے، جہاں نمازِ جنازہ میں اہلِ علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

ورثاء نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کے خون کا بدلہ ضرور لیا جائے گا، وہ دہشتگردی کے خلاف اپنی افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے واضح پیغام دیا کہ اس قسم کی بزدلانہ کارروائیاں قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔

یہ افسوسناک واقعہ نہ صرف متاثرہ خاندان بلکہ پوری قوم کے لیے دکھ اور صدمے کا باعث بنا ہے۔ عوامی حلقوں اور سوشل میڈیا پر بھی معصوم شہید بچی کے لیے دعاؤں اور اظہارِ افسوس کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ دہشتگردوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

Shares: