شہباز اکمل جندران
باغی انویسٹی گیشن سیل۔۔۔۔۔
پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کا بلنڈر سامنے آگیا بارھویں جماعت کی ایجوکیشن کی کتاب میں پرانا نصاب پڑھایا جانے لگا۔پنجاب سے ڈی سی او اور ای ڈی او ایجوکیشن کا عہدہ ختم ہوئے کئی سال بیت چکے ہیں۔لیکن پی سی ٹی بی کی ٹیکسٹ بک میں طلبا آج بھی ڈپٹی کمشنر کی بجائے ڈی سی او اور سی ای ایجوکیشن کی بجائے ای ڈی او ایجوکیشن کے متعلق پڑھ رہے ہیں۔
پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ میں الٹی گنگا بہنے لگی۔بورڈ کی طرف سے شائع ہونے والی بارھویں جماعت کی علم التعلیم کی ٹیکسٹ بک میں صفحہ 92پرطالبعلم آج بھی برسوں پہلے ختم ہو جانے والے عہدے ڈی سی اوز اور ای ڈی اوز کے متعلق نہ صرف پڑھ رہے ہیں۔بلکہ جب امتحان میں ان سے سوال کیا جا تا ہے کہ وہ صوبے میں ضلعی سطح پر تعلیمی انتظامیہ کا ڈھانچہ بیان کریں تو وہ ضلع میں انتظامی سطح پر تعلیمی سربراہ کے طورپر2001میں ڈیوو لوشن پلان کے تحت قائم کئے جانے والے نظام میں شامل ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن افسر اور ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ افسر کا نام لیتے ہیں۔حالانکہ ڈ پٹی کمشنرز اور سی ای او گزشتہ کئی برسوں سے ضلعی سطح پرڈی سی اوز اور ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ افسر وں کی جگہ لے چکے ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ میں ہر مضمون کے حوالے سے سبجیکٹ سپیشلسٹ موجود ہیں۔جو ہرسال اپنے متعلقہ سبجیکٹ کے حوالے سے نصاب میں شامل کتاب کو جدیدخطوط پر استوار کیا جاسکے۔اور ضروری ترامیم کی جاسکیں۔واضح رہے پی سی ٹی بی کے ان سبجیکٹ سپیشلسٹس کا ماہانہ پیکج دو سے تین لاکھ روپے ہے لیکن ان کی کارکردگی سوالیہ نشان کی زد میں ہے۔
پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی اس انتظامی کمزوری کے باعث طلبا کو نہ صرف نقصان ہورہا ہے بلکہ وہ ضلعی سطح پر صوبے میں رائج تعلیمی نظام کو سمجھنے اور بیان کرنے سے قاصر ہیں۔
اس سلسلے میں پی سی ٹی بی کا موقف ہے کہ 2020-21کے کتاب علم التعلیم میں ڈسٹرکٹ کو آرڈینیشن کو ڈپٹی کمشنر سے اور ای ڈی او ایجوکیشن کو سی ای او ایجوکیشن سے ری پلیس کردیا جائیگا۔