اپوزیشن مانے یا نہ مانے، دنیا مان گئی،ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستان کو بڑا اعزاز دے دیا

0
13

ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستان کو ” چمپیئن فار نیچر” کا اعزاز نواز دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ اکنامک فورم نے ملک امین اسلم کو چمپئن فار نیچر کا اعزاز وصول کرنے کی دعوت دیدی،چمپئن آف نیچر کا اعزاز لینے کے لیے ورلڈ اکنامک فورم نے معاون خصوصی ماحولیات کو مراسلہ لکھا ہے.

ملک امین اسلم ورلڈ اکنامک فورم سے پاکستان کو ملنے والا عالمی اعزاز وصول کریں گے،پاکستان کو عالمی اعزاز کورونا کے دوران ماحول دوست فیصلے کرنے پر دیا گیا،کورونا کے دوران حکومت پاکستان نے درخت لگانے کی ہزاروں ملازمتیں دیں ،بلین ٹری سونامی، نیشنل پارکس بنانے ،پلاسٹ بیگز پر پابندی بھی عالمی اعزاز کا باعث بنی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک پاکستان کے ہمسایہ ملک میں ، دیکھ کر سب حیران

امریکی صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کوایران سے بات چیت کا مینڈیٹ دیدیا

کشمیر سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کیا جواب دیا؟ جان کر ہوں حیران

وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ سے کشمیر بارے بڑا مطالبہ کر دیا

جنگ شروع ہوئی تو ختم نہیں ہو سکے گی،بھارت کا تذکرہ مناسب نہیں، وزیراعظم

ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ کلین گرین پاکستان اور وزیر اعظم کی پالیسیوں کی بدولت بھی عالمی اعزاز ملا،

اس سے قبل بھی بلین ٹری سونامی منصوبے کی عالمی سطح پر پذیرائی سامنے آ رہی ہے، عالمی تنظیموں نے وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کو مثالی قرار دیا تھا۔ عالمی تنظیموں کا لکھا گیا خط وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے کابینہ میں پڑھ کر سنایا تھا،عالمی تنظیم کے خط میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن پر عمل کرتے ہوئے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنا آسان ہو گا، کورونا کے دوران بھی شجر کاری مہم کا سلسلہ بہترین اقدام ہے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ بیروزگاری، ماحولیاتی مسائل، جنگلات کی کمی، زیر زمین پانی کی کمی جیسے مسائل حل ہو سکیں گے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ کا بلین ٹری منصوبہ کامیاب رہا۔

یاد رہے کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے لیکن اس ملک نے پائیدار ترقی کے حوالے سے طے شدہ تیرہواں ہدف مقررہ مدت سے دس برس پہلے ہی حاصل کر لیا ہے۔ اقوام متحدہ نے پاکستان کو مبارک باد دی تھی۔ اقوام متحدہ کی پائیدار ترقی کے حوالے سے سالانہ رپورٹ پیش کی گئی، جس کے مطابق پاکستان نے کلائمیٹ ایکشن‘ کا ہدف نمبر تیرہ دس برس پہلے ہی حاصل کر لیا ہے۔

سالانہ رپورٹ میں پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے دنیا کے مختلف ممالک کی پیش رفت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ ہدف نمبر 13 کا مقصد زیادہ سے زیادہ پودے لگانا، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ اور ماحول دوست یا صاف توانائی میں سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرنا شامل ہیں۔

پاکستان نے تینوں اہداف کے لیے متعدد پروگرام شروع کر رکھے ہیں۔ ان میں 10 بلین ٹری سونامی پروگرام، کلین گرین پاکستان انیشی ایٹیو، کلین گرین پاکستان انڈیکس، پروٹیکٹیڈ ایریاز انشیایٹیو (15 نئے نیشنل پارکس کا قیام) اور گرین گروتھ جیسے پروگرام شامل ہیں۔ پاکستان پروگرامو‌ں پر عمل درآمد یو این ڈی پی کے تعاون سے جاری رکھے ہوئے ہے۔

پاکستان میں پائیدار ترقی اور اہداف کے حوالے سے وزیر اعظم کے مشیر ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے یہ بہت خوشی کا دن ہے کہ اس سال پائیدار ترقی کا تیرہواں ہدف حاصل کر لیا گیا ہے۔

ملک امین اسلم نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے تمام ممالک کے ساتھ مل کر 2015ء میں پائیدار ترقی کے حوالے سے 17 اہداف مقرر کیے تھے اور انہیں 2030ء تک مکمل کیا جانا ہے، یہ تیرہواں ہدف ہماری وزارت نے بھی حاصل کرنا تھا، جو بڑی خوشی کی بات ہے کہ وقت سے پہلے ہی حاصل کر لیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ایک عرصے تک پاکستان کا شمار ایسے ممالک میں ہوتا رہا ہے، جہاں جنگلاتی رقبہ ہمیشہ کم ہوتا رہا ہے لیکن حالیہ چند برسوں کے دوران اس صورتحال میں تبدیلی پیدا ہوئی ہے۔ ورلڈ وائڈ فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے حال ہی میں بلین ٹری منصوبے کا آغاز کیا تھا، جس کی وجہ سے صوبہ خیبرپختونخوا میں جنگلاتی رقبے میں چھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ملک امین اسلم کا مزید کہنا تھا کہ اس پیش رفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان پائیدار ترقی کے طے شدہ اہداف حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

اقوام متحدہ کی پاکستان میں ترقیاتی عمل کی نگران نائب نمائندہ ایلونا نِکولیت کی طرف سے اس پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ پروگرام کی طرف سے ہم پاکستان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ سالانہ رپورٹ کا جائزہ لینے کے لیے جمع ہوئے ہیں اور فخر ہے کہ پاکستان نے پائیدار ترقی کے حوالے سے تیرہواں ہدف حاصل کر لیا ہے۔ پاکستان ماحول دوست توانائی کی جانب بڑھ رہا ہے، جو نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی برادری کے بھی مفاد میں ہے۔

تحفظ ماحول کے لیے سرگرم تنظیم جرمن واچ انڈیکس کی امسالہ رپورٹ کے مطابق اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے پاکستان کا شمار گزشتہ بیس برسوں کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دس ممالک میں ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس ماہ جنوری میں وزیراعظم عمران خان نے ورلڈ اکنامک فورم کے ایگزیکٹو چیئرمین پروفیسر کلاز شواب سے عالمی اقتصادی فورم کے کانگریس سنٹر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم نے پروفیسر شواب کو 50 ویں اجلاس پر مبارکباد دی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ اس سال ورلڈ اکنامک فورم میں اجاگر کئے گئے مسائل پاکستان سے بھی متعلقہ ہیں۔ کلین اینڈ گرین پروگرام کے تحت دس ارب دررخت لگائے جا رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے ملک میں شجرکاری کر رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ نوجوان طبقے کو معاشی ترقی میں شراکت دار بنانے کے لئے ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں بڑھا رہے ہیں، فورم غربت کے خاتمے اور تعلیم کے حوالے سے پاکستان سے شرکت داری کر سکتا ہے

Leave a reply