وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی قسمت میں رونا لکھا ہے اور یہ آئندہ بھی روتے رہیں گے صدر مملکت کے خطاب کے دوران اپوزیشن جماعتوں کا شور مچانا ان کی مایوسی اور بے بسی کو ظاہر کرتا ہے-
باغی ٹی وی : گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور اپوزیشن کے احتجاج پر اپنے بیان میں عثمان بزدار نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن سےخطاب قومی اتحاد اور یکجہتی کا مظہرہے، پارلیمنٹ کے 3سال مکمل ہونے پر صدر مملکت نے اپنے خطاب میں عوامی امنگوں کی ترجمانی کی –
عثمان بزدار نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے غیر پارلیمانی اور غیر جمہوری رویے کا مظاہرہ کیا۔ نااہل اپوزیشن نے اس اہم موقع پر بھی پوائنٹ اسکورنگ کی کوشش کی شور مچا کر اپوزیشن عناصر نے اخلاقی دیوالیہ پن کا ثبوت دیا، اپوزیشن جماعتوں کا اخلاق سے گرا رویہ قابل مذمت ہے ۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں پاکستان کی ناکام ترین اپوزیشن نے پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن سےخطاب قومی اتحاد اور یکجہتی کا مظہرہے صدر مملکت کے خطاب کے دوران اپوزیشن جماعتوں کا شور مچانا ان کی مایوسی اور بے بسی کو ظاہر کرتا ہے، اپوزیشن کی قسمت میں رونا لکھا ہوا ہے اور یہ آئندہ بھی روتے رہیں گے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے خطاب میں صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کا کہنا تھا کہ میری گفتگو حال اور مستقبل کے حوالے سے ہے،گزشتہ 3 سالوں میں ملک وقوم میں بہت مثبت تبدیلیاں آئی ہیں پاکستان کی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے شور مچانے کی بجائے حقیقت تسلیم کرنی پڑے گی تیسرے پارلیمانی سال کی تکمیل پرمبارکباد پیش کرتا ہوں،کورونا کے باعث دنیا بھرکی معیشتیں متاثرہوئیں،کورونا کے دوران پاکستان کی معیشت مستحکم رہی بہتر حکومتی پالیسیوں کی بدولت معیشت مستحکم رہی،حکومت نےتعمیراتی شعبے کو 36ارب روپے کی سبسڈی دی-
مُک گیا تیرا شو نیازی گو نیازی گو نیازی،پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے نعرے
پوزیشن کے شور شرابے پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ صبرکریں اورسنیں،عوام کوبات سمجھ آ گئی ہے یہاں بھی سمجھنی چاہیے ، ترسیلات زر 19.4ارب ڈالرتک پہنچ گئے ،پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑدیئے ،زرعی شعبے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے،غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے،دنیا اس وقت چوتھے صنعتی انقلاب سے گزر رہی ہے یہ صرف معاشی انقلاب نہیں،فکری انقلاب ہے،ملکی ترقی کا سہرا وزیراعظم عمران خان کے سر جاتا ہے،اپوزیشن کچھ سن لیں تو سمجھ میں آجائے گی اسٹیل اور سیمنٹ سمیت 60 کے قریب انڈسٹری چل پڑی ہے،اب تک 17 لاکھ نوجوانوں کو ڈیجیٹل کی تربیت دی جاچکی ہے، احساس پروگرام کےتحت غریبوں کی مددکی گئی، ہم نےماضی میں ٹیلنٹ کی قدرنہیں کی،3 سال میں پاکستان نے اندرونی وبیرونی محاذپرکامیابیاں حاصل کیں،زرعی شعبے میں مزیدبہتری کی ضرورت ہے،نوجوانوں کوتربیت اورروزگارکے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں،احساس کفالت،نشوونمااوراحساس آمدن اورلنگرخانے جیسے پروگرام شروع کیے گئے،ہم نےلوٹ مارسے توجہ ہٹا کرانسانیت پرفوکس کیا ہے،احساس کفالت پروگرام کے تحت رواں سال 70 لاکھ خواتین کو ماہانہ 2 ہزارروپے دیئے جائیں گے،کامیا ب جوان پروگرام کیلئے 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں،کامیاب جوان پرگرام کےتحت نوجوانوں کوآسان شرائط پر قرضے دیئے جائیں گے،پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی پرتوجہ دینےکی ضرورت ہے،بڑھتی آبادی کی وجہ سے وسائل پربوجھ پڑرہا ہے .بچوں کی پیدائش میں وقفےکی اشد ضرورت ہے ،انتخابات میں شفافیت جمہوریت کے لیے بہت ضروری ہے ای وی ایم میں پرانے بیلٹ کا نظام بھی شامل ہے،انتخابی اصلاحات کو متنازع نہ بنایا جائے، سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا بہت ضروری ہے،
وزیراعظم کو فوجی قیادت کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہیے، بلاول بھٹو
صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کئی دہائیوں سے کشمیریوں کی نسل کشی کررہا ہے،وزیراعظم نے خود کوکشمیرکا سفیر کہا اورعالمی فورم پربھارت کا چہرہ بےنقاب کیا، سمندر پار پاکستانیوں کوووٹ کا حق دلانے کیلئے موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ کام کیا
قبل ازیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک اور اس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ سے ہوا اس دوران پارلیمنٹ میں مکمل خاموشی رہی مگر جونہی سپیکر قومی اسمبلی نے مائیک سنبھالا اپوزیشن نے شور شرابہ شروع کر دیا سپیکر قومی اسمبلی نے صدر مملکت کو خطاب کی دعوت دی صدر مملکت کے مائیک سنبھالنے سے قبل ہی اپوزیشن نے نعرے بازی شروع کر دی تھی اپوزیشن کی جانب سے گو نیازی گو کے نعرے لگتے رہے ،اس دوران وزیراعظم عمران خان ایوان میں بیٹھے رہے، شہباز شریف اور بلاول بھی ایوان میں تھے پارلیمنٹ میں ن لیگی رہنما خواجہ آصف ، شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال مُک گیا تیرا شو نیازی گو نیازی گو نیازی کا نعرہ لگاتے رہے ،شہباز شریف اور یوسف رضا گیلانی بھی اس دوران ایک ساتھ خاموشی سے کھڑے نظر آئے-