عورت کمزور نہیں ہے تحریر: مریم وحید

میں آج بات کر نا چاہتی ہوں’’ کمز ورعورت‘‘ کے بارے میں ۔’’کمز ورعورت‘‘ ہمارے معاشرے کا دیا گیا عورتوں کو ایک ایسا لقب ہے جسے ہمارے معاشرے کی خواتین نے دل کھول کر قبول بھی کیا ہے یہ چ ہے کہ عورت کمزور ہوتی ہے وہ جسمانی لحاظ سے کمزور ہوتی ہے مرد کے ایک تھپٹر سے گر جاتی ہے۔ وہ روحانی لحاظ سے بھی کمزور ہوتی ہے۔ اپنوں کی جھوٹی محبت کی خاطر اپنا آپ مٹا دیتی ہے والدین کی عزت کی خاطر اپنے حقوق بھلا دیتی ہے، بھائی کی غیرت کی خاطر اپنی خواہشوں کو مار دیتی ہے۔

سرال کی نا انصافیاں، ظالم شوہر کی مار پیٹ صرف اس رشتے کو بچانے کی خاطر سہتی جاتی ہے اپنی زبان سی لیتی ہے کسی سے کچھ نہیں کہتی کیونکہ ماں باپ نے تو پہلے ہی کہہ دیا ہوتا ہے کہ یہی نصیب ہے تمہارا اس کے ساتھ گزارا کرو اس طرح وہ پوری زندگی ظلم سہتی سہتی بوڑھی ہوجاتی ہے۔اپنے بچوں کی خواہشوں کو پورا کرنے کے لئے اپنا آپ مٹادیتی ہے ۔چ ہے وہ بیٹی بن جاۓ یا بہن بیوی بن جاۓ یا بہو یا پھر وہ ماں ہی کیوں نہ بن جاۓ ہر رشتے میں ہر صورت میں وہ کمزور ہی تو ہوتی ہے لیکن کیاوہ پیدائشی کمزور ہوتی؟ یا پھر اللہ نے ہی اسے کمزور پیدا کیا ہے؟ کیا وہ خدا کی اتنی ہی کمزور مخلوق ہے؟ میں نے اسکا جواب ڈھونڈ نے کی کوشش کی مگر کہیں بھی کسی بھی کتاب یا قرآن کی کسی بھی آیت میں مجھے ایسا کہیں کچھ نہیں ملا جس کی تفسیر کہتی ہو کہ عورت غیرت کے نام پر قتل ہونے کے لئے بنائی گئی ہے، کہ عورے شوہر کی مار پیٹ اور سسرال کے طعنے سنے کے لئے بنائی گئی ہے، کہ عورت اپنے بچوں کی نافرمانی برداشت کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ میں نے کہیں یہ لکھا ہوانہیں پڑھا کہ وہ تمام ظلم اور زیادتیاں خاموشی سے سہنے کی پابند ہے۔

اسلام میں کہیں بھی ایسا کوئی ذکرنہیں تھا اسلام کہتا ہے کہ وہ پردہ کرنے کی پابند ہے ، وہ اپنی عزت کی حفاظت کرنے کی پابند ہے۔ وہ اپنی حدود میں رہتے ہوۓ زندگی گزارنے کی پابند ہے،

کہا جاتا ہے کہ اگر لڑکی کالج جاۓ گی تو بگڑ جاۓ گی، ایسا کیوں ہوتا ہے یہ صرف تربیت پر منحصر ہوتا ہے، اگر عورت پسند کی شادی کرنے کا حق رکھتی ہے تو پھر کیسے کوئی اپنی جھوٹی غیرت کا مسئلہ بنا کر اس سے چھین لیتا ہے؟ وہ اپنے شوہر سے عزت کی حقدار ہوتی ہے تو پھر کیسے وہ شو ہراسے مارنے پیٹنے کا حق رکھتا ہے؟ وہ اپنی اولاد کی جنت ہوتی ہے تو پھر کیسے وہ اولاد اپنی جنت سے نافرمانی کرسکتی ہے؟ تو کیا عورت واقعی کمزور ہے یا اسے کمزور بنایا گیا؟ پیدائش کے پہلے دن سے اسکے پاؤں میں اصولوں کی زنجیر ڈال دی جاتی ہے، جھوٹی غیرتوں کی بیڑیاں ڈال کر اسے کمزور بنا دیا گیا۔ وہ بچوں کی پیدائش کے اگلے ہی دن پورے گھر کا کام کرنے کے لئے تیار ہوجاتی ہے۔ پھراسے کہا گیا کہ وہ کمزور جسم کی مالک ہے وہ اپنے ماں باپ اور بھائی کی عزت کی خاطر اپنی محبت کو قربان کر دیتی ہے۔ وہ جواپنے شوہر کی خوشی کے لئے اپنا آپ لٹا دیتی ہے، وہ جواپنی اولا دکا پیٹ بھرنے کے لئے خود بھوکی سوجاتی ہے، اس اولا د نے اپنے پیروں پر کھڑے ہو جانے کے بعداسکی جانب دیکھنا بھی چھوڑ دیا۔ تو کیا عورت کمزور تھی؟

نہیں!! اسے کمزور بنایا گیاہے وہ کمزور نہیں تھی۔ وہ آج بھی کمزور نہیں ہے، عورت تو بہادر ہوتی ہے، عورت تو طاقتور ہوتی ہے، وہ جب اپنے لئے قدم اٹھاتی ہے تو راستے خود ہی بنتے چلے جاتے ہیں ۔وہ جب ان تمام مظالم کے خلاف کھڑی ہوتی ہے تو ظالم خود ہی کمزور ہونے لگتے ہیں۔ وہ جب اپنے حقوق حاصل کر نے پر آتی ہے تو اسے کوئی محروم نہیں کر سکتا۔

حقیقت یہی ہے کہ اس اللہ نے عورت کو کمزور نہیں بنایا۔ اس نے اسے خاص بنایا ہے۔

تحریر: مریم وحید

@meryamWaheed

Comments are closed.