اور بی آر ٹی پشاور منصوبے کا وزیراعظم نے افتتاح کر دیا

0
30

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پشاور بی آر ٹی منصوبے کا افتتاح کردیا

وزیردفاع پرویز خٹک اور گورنر سندھ ،گورنر خیبر پختونخواہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے،بی آر ٹی کے ٹریک پر220 ائیر کنڈیشنڈ بسیں چلائی جائیں گی،بی آرٹی بسیں ہفتہ بھرصبح 6سے رات 10بجے تک چلیں گی

وزیراعظم عمران خان کو منصوبے پر بریفنگ دی گئی، وزیراعظم عمران خان بس میں سفر بھی کریں گے،وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے،بی آر ٹی کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے جھنڈے والا ماسک پہن رکھا ہے

بی آر ٹی تحریک انصاف کا وہ منصوبہ ہے جس پر اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کی جار ہی ہے، بی آر ٹی کا ماضی میں بھی کئی بار افتتاح کا اعلان کیا گیا لیکن افتتاح نہ ہو سکا، بی آر ٹی منصوبے میں تاخیر پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا تاہم حکومتی درخواست پر سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات روکنے کا حکم جاری کیا۔

پشاور ہائی کورٹ نے بی آر ٹی منصوبے کے بارے میں دائر پیٹیشن پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا جس میں ایف آئی اے سے کہا گیا کہ وہ 45 روز میں اس منصوبے کی انکوائری مکمل کرے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔ بی آر ٹی منصوبے میں منصوبہ بندی کے فقدان کے باعث بار بار جو تبدیلیاں کی گئیں ان سے نہ صرف منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا بلکہ منصو بے کی لاگت بھی بڑھ گئی ہے.

منصوبے کی تعمیر کیلئے خیبرپختونخوا حکومت نے 2013ء میں ایشیائی بینک سے تکینکی مدد کی درخواست کی جس کا مقصد پشاور کے بدانتظامی اور خستہ حال شہری نقل وحمل کے نیٹ ورک کو جدیدتقاضوں سے ہم آہنگ کرنا تھا

منصوبے کا افتتاح پاکستان تحریک انصاف کی پچھلی صوبائی حکومت نے ایشیائی بینک کے تعاون سے 2017ء میں شروع کیاتھا’ اس منصوبے پر تقریباً 70ارب روپے لاگت آئی ہے جو 27.5کلومیٹرپرمشتمل ہے . اس میں 31 اسٹیشن جبکہ 140 سٹاپ ہیں’منصوبہ کا 8 کلومیٹر فلائی اوورز اور 3کلومیٹر انڈر پاسس پرمشتمل ہے،ایک سٹیشن سے دوسرے سٹیشن تک کافاصلہ 850 میٹر ہے،

پشاور بی آر ٹی پل سے لوہے کی بھاری پلیٹیں گاڑی پر گرگئیں

بی آر ٹی منصوبہ، تحقیقات کے خلاف خیبر پختونخواہ حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

ایک قدم آگے تو 2 قدم پیچھے والی مثال صادق آتی ہے، بی آر ٹی منصوبہ کیس پر سپریم کورٹ کے ریمارکس

پی ڈی اے نے یہ منصوبہ تکمیل کے بعد ٹرانس پشاور کے حوالے کردیااور اس میں انٹیلی جنس ٹریکنگ سسٹم کو فعال کر دیا ہے. اس منصوبے کی تعمیر پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) نے ایشیائی بینک کے تعاون سے 2017ء میں شروع کی.ایک اندازے کے مطابق بی آر ٹی میں 3لاکھ 40ہزار مسافر روزانہ سفر کرینگے’ جس کیلئے ایک لاکھ کارڈز فروخت کیے جاچکے ہیں.بی آرٹی کی نگرانی کیلئے 750سکیورٹی کیمرے بھی نسب کیے گئے ہیں.بی آر ٹی سروس صبح 6بجے سے لیکر 10بجے تک عوام کو سفری سہولیات مہیا کرینگی.

بی آر ٹی پشاور شہر کے تمام اہم حصوں کو منسلک کریگی، جس سے نہ صرف پشاور کے شہریوں کو بلکہ باہر سے آنے والے مسافروں کو بہتر اور آسان سفری سہولیات میسرآئینگی ‘معذور افراد کیلئے بی آر ٹی میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، تمام بسیں ایئرکنڈیشن اور وائی فائی کی سہولیات سے آراستہ ہونگی، تمام اسٹیشنوں پر مسافروں کیلئے بیت الخلاء قائم کیے گئے ہیں ‘یہ بسیں ڈیزل ڈیزل الیکٹرک پلگ ان ہائبرڈز ہیں جوکہ ایندھن کی مد میں خاطر خواہ بچت کیساتھ ساتھ ماحول دوست ہے .

بسوں کیلئے چارجنگ اسٹیشن بھی تعمیر کیے گئے ہیں تاکہ گاڑیوں کی بیڑیاں ری چارج کی جاسکیں’ یہ تمام بسیں ماحول دوست ہیں اور شہرمیں فضائی آلودگی کو کم کرینگی’منصوبے کیساتھ ساتھ بائی سائیکل ٹریک بھی بنایاگیا ہے ‘ پشاور کے شہریوں نے منصوبے کی تکمیل کو بے حد سراہا اور عمران خان کی ویژن کی تعریف کی۔

Leave a reply