پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ ،سندھ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی استدعا مسترد

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں اسپتالوں کی بندش اور سہولیات سے متعلق کیس پیر تک ملتوی کر دی گئی

چف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ بلوچستان میں ڈاکٹروں کے حوالے سے کیا اطلاعات ہیں؟ پولیس وین بھر کر ڈاکٹروں کو لے کرگئے تھے، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ تمام ڈاکٹرز کو بعد میں چھوڑ دیا گیا، چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹرز کے مطالبات کیا تھے، جس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ کابینہ نے ڈاکٹرز کے مطالبات کی منظوری دے دی ہے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جتنی کٹس اور سہولیات دستیاب ہیں وہ فراہم کریں،موجودہ صورتحال میں جو چیزیں چاہیے وہ روزانہ کی بنیاد پر فراہم کریں،بلوچستان حکومت کو کورونا وائرس کے تدارک کیلئےکتنے پیسے ملے؟

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ بلوچستان حکومت کو 443 ملین روپے ملے ہیں، 118ملین روپے ابھی تک خرچ ہوئے ہیں، اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت نے اسپتالوں کی اوپی ڈیز بند ہونے پر سوال اٹھایا تھا،میری ظفر مرزا سے اس سلسلے میں بات ہوئی ہے،صحت کے شعبہ میں حکومتی اقدامات پر بریفنگ دینا چاہتا ہوں،حکومت کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئےاقدامات کر رہی ہے،اوپی ڈیز میں لوگ اکٹھے ہو جاتے ہیں،باقی ہر طرح کے مریضوں کیلئےایمرجنسی کھلی ہے،

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہیے،حکومت بے روزگاروں کی کیا مدد کر رہی،حکومت کو گراؤنڈ پر جاکر لوگوں کی مدد کرنی ہوگی،مقامی حکومتیں ہوتی تو لوگوں کی نچلی سطح پر مدد ہوتی،حکومت نے مقامی حکومتوں کو خود غیر موثر کردیا،اسلام آباد میں بھی مقامی حکومت غیر موثر ہے،پنجاب میں بھی مقامی حکومت غیر موثر ہے، ہمیں ملک کو چلانا ہے، حکومت کو کام کرنا ہوگا،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ حکومت کو آٹے اور چینی کا مسئلہ بنا ہوا ہے،حکومت خود اپنے لیے مسائل کھڑے کر رہی ہے،کورونا سے لڑنے کیلئے ہنگامی قانون سازی کی ضرورت ہے،عدالت نے تفتان، چمن اورطور خم کے مقام پر فوری قرنطینہ بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ وبا بورڈز اور ان داخلی راستوں سے آئی،حکومت ان داخلی راستوں پر قرنطینہ سنٹر بنانے میں ناکام رہی، ان قرنطینہ سنٹرز پر ہزار لوگوں کی گنجائش رکھی جائے،انفرادی رہائش واٹر سپلائی اور صاف ٹوائلٹس بھی فراہم کیے جائیں،قرنطینہ سنٹرز میں ایمرجنسی میڈیکل سینٹرز بنائے جائیں قرنطینہ لوگوں کیلئے انسانی حقوق اور خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے،

میٹنگ میٹنگ ہو رہی ہے، کام نہیں ، ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بند، مجھے اہلیہ کو چیک کروانے کیلئے کیا کرنا پڑا؟ چیف جسٹس برہم

ڈاکٹر ظفر مرزا کی کیا اہلیت، قابلیت ہے؟ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ، چیف جسٹس

لوگ تین چار دن شکلیں دیکھیں گے پھر ایک دوسرے کو ہی کھانے لگیں گے، چیف جسٹس برہم

بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور

لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟

کرونا وائرس، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ، رکن اسمبلی کا بیٹا بھی ووہان میں پھنسا ہوا ہے، قومی اسمبلی میں انکشاف

کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟

ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان

کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے

عدالت نے حکومت کو ایک ماہ میں بورڈز پر قرنطینہ سینٹرز بنانے اور مکمل فعال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ میں حکومت عدالت میں پیش رفت رپورٹ جمع کرائے،اگر عدالتی حکم پر عمل نہ کیا گیا تو توہین عدالت کی کاروائی کی جائے گی،

قیدیوں کی رہائی کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا، بڑا حکم دے دیا

Comments are closed.