پاک بھارت کرکٹ میچ آسٹریلیا میں ہوگا؟

0
32

پاک بھارت کرکٹ میچز کے فین دنیا بھر میں موجود ہیں، میلبرن کرکٹ کلب اور وکٹوریہ گورنمنٹ نے پاک بھارت ٹیسٹ کی میزبانی کے لیے کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کیا ہے۔

باغی ٹی وی : ایم سی سی کے چیف ایگزیکٹو اسٹیورٹ فوکس نے ریڈیو کمنٹری کے دوران کہا کہ ایم سی سی اور وکٹوریہ گورنمنٹ نے اکتوبر میں پاک بھارت ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میچ کے کامیاب انعقاد کے بعد کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کیا ہے-

اسٹیورٹ فوکس نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقا ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کمنٹری کے دوران کرکٹ آسٹریلیا سے رابطوں کا بتایا۔


انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان اور بھارت کے میچ کی میزبانی کر کے اچھا لگے گا پاکستان اور بھارت کا میچ ایم سی جی میں ورلڈ کپ میں 90 ہزار سے زائد تماشائیوں نے دیکھا ، اور اگر ٹیسٹ میچز ہوتے ہیں تو وہ بھی شاندار ہوں گے، اسٹیڈیم تماشائیوں سے بھرا ہو گا –

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے بات کی ہے، یہ معاملہ بہت پیچیدہ ہے لیکن ہم نے اور وکٹوریہ حکومت نے کرکٹ آسٹریلیا سے بات کی ہے ہاؤس فل میں کھیل کے جشن کے لیے شاندار ماحول ہو گا، نیوٹرل وینیو پر ٹیسٹ سیریز یا ٹیسٹ کھیلنا پاکستان اور بھارت کے بورڈز کے ہاتھ میں ہے، مصروف ترین شیڈول سب سے بڑا چیلنج ہو گا۔

اسٹیورٹ فوکس نے امید ظاہر کی کہ کرکٹ آسٹریلیا اس حوالے سے آئی سی سی سے بات کرے گا اور کوششیں جاری رکھے گا۔

واضح رہے میلبرن کرکٹ کلب ایم سی جی کے تمام انتظامات سنبھالتی ہے۔

آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ٹیموں کے شائقین بڑی تعداد میں آسٹریلیا میں موجود ہیں، اگر دونوں بورڈز کے درمیان کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو کرکٹ آسٹریلیا کو میزبانی میں دلچسپی ہو گی۔

ترجمان کرکٹ آسٹریلیا نےکہاکہ اگر دونوں بورڈزکے درمیان کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو کرکٹ آسٹریلیا کو میزبانی میں دلچسپی ہو گی رضامندی دونوں بورڈز نے ظاہرکرنا ہے دونوں ٹیموں کے اسپورٹرز کی ایک بڑی تعداد آسٹریلیا میں موجود ہے ۔

آئندہ برس ایم سی جی میں باکسنگ ڈے ٹیسٹ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہو گا، آئندہ برس پاکستان کا دورہ آسٹریلیا فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ ہے اسٹیورٹ فوکس نے کہا کہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے لیے پاکستانی کمیونٹی سے رابطہ کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری ٹیسٹ میچ 2007 میں ہوا تھا، پاکستان اور بھارت نے 2013 کے بعد باہمی سیریز نہیں کھیلی پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آئی سی سی ورلڈ کپ اور ایشیا کپ میں مد مقابل آتی ہیں۔

Leave a reply