پاک، بھارت روایتی جنگ ہوئی تو اختتام ایٹمی جنگ پر ہو گا، عمران خان کا الجزیرہ کو انٹرویو
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عام حالات ہوتے تو میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ماحولیات پر بات کرتا، پاکستان ان ممالک میں ہے جنہیں سب سے زیادہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے، مغربی ملکوں ، بھارت میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کی صورتحال کا سامنا ہے، بھارت میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے تحت ظلم و ستم کا سامنا ہے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قطر کے ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرونگا، مقبوضہ کشمیر میں 80لاکھ کشمیری مسلمان تقریباً6ہفتےسے محاصرے میں ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کررہاہے ،آبادی پر نسلی حملے کر رہاہے، بھارت مقبوضہ وادی میں بربریت سےتوجہ ہٹانےکیلیےپاکستان پردہشتگردی کاالزام لگارہاہے، خدشہ ہے بھارت فروری کی طرح پاکستان میں دوبارہ ایسی حرکت کرسکتاہے، مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی کارروائی پرردعمل کاالزام بھارت پاکستان پر لگاسکتاہے،
عمران خان نے کہاکہ بھارت نسل کشی سےتوجہ ہٹانے کیلیے ردعمل کا الزام پاکستان پرلگاسکتاہے، بھارت ہمیں ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں ڈلوانے کی کوشش کرتا رہا، بھارت ہمیں بلیک لسٹ میں ڈلواکر معاشی دیوالیہ کرنا چاہ رہا تھا، بھارت کاایجنڈا اورعزائم جان کر ہم پیچھے ہٹ گئے، پاکستان جنگ میں پہل نہیں کرےگا، میں جنگ کےخلاف ہوں ، پاکستان اوربھارت میں روایتی جنگ ہوئی تواختتام ایٹمی جنگ پرہوگا، ایٹمی جنگ کے نتائج بھیانک ہوں گے،
انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبوں سےملکی وعلاقائی معیشت پرمثبت اثرات مرتب ہونگے، سی پیک منصوبہ پاک چین دوستی کامظہر ہے، امریکی صدر سنجیدہ مداخلت کرتےہیں تومسئلہ کشمیرکےحل کی گارنٹی دی جاسکتی ہے، عالمی طاقتوں کو بتایا فلیش پوائنٹ کشمیر کامسئلہ حل نہ ہواتوپوری دنیا پر اثر پڑےگا، ہم نےعالمی اداروں ،چین،امریکا ،روس جیسی سپرطاقتوں سےرابطےکیےہیں، ان حالات میں بھارت سے مذاکرات کرنے کاسوال ہی نہیں ہوتا، بھارت پاکستان کی مذاکرات کی پیشکش کو غلط طریقے سے لے رہاہے، بی جےپی انتہاپسند وں کی حکومت نسل پرست اور فاشسٹ ہے،