سارک اجلاس میں معاون خصوصی کے بیان پر بھارتی ردعمل مسترد،بھارت کوبات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے تھی ، دفترخارجہ

0
39

اسلام آباد :سارک اجلاس میں معاون خصوصی کے بیان پر بھارتی ردعمل مسترد،بھارت کوبات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے تھی ، دفترخارجہ ،اطلاعات کےمطابق پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی سارک کانفرنس میں تبصرے پر سیاست کو مسترد کر دیا

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘سارک کے رکن ممالک کی ویڈیو کانفرنس میں ڈاکٹر ظفر مرزا کے تبصرے کے رخ کو موڑنے کی بھارتی وزارت خارجہ کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں’.

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ‘ڈاکٹر ظفر مرزا کے تبصرے سے متعلق بھارتی وزارت خارجہ کی کوششیں گمراہ کن ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وائرس کے تناظر میں مقبوضہ جموں اور کشمیر میں ہیلتھ ایمرجنسی کی طرف توجہ مبذول کروائی تھی’۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘ڈاکٹر ظفر مرزا نے مقبوضہ کشمیر میں مواصلات پر پابندیوں کو ختم کرنے اور طبی سامان کی رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا تھا، اس حوالے سے نہ صرف پاکستان بلکہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت سمیت دنیا بھر سے متعدد آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

سارک ممالک کے اجلاس میں پاکستان کی شرکت کے حوالے سے مزید کہا گیاہے کہ ‘کوویڈ 19 پر سارک کے رکن ممالک کی ویڈیو کانفرنس میں پاکستان کی شرکت کا مقصد رکن ممالک سے اظہار یکجہتی کرنا تھا’۔ترجمان دفتر خارجہ اپنے ردعمل میں کہا کہ ‘جنوبی ایشیا کے عوام بخوبی واقف ہیں کہ کون سا ملک سارک کے عمل کو سیاسی بنانے کے لیے کوشاں ہے’۔

یاد رہے کہ 15 مارچ کو کورونا وائرس سے متعلق سارک ممالک کی ویڈیو کانفرنس ہوئی تھی جہاں وزییر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس حوالے سے رکن ممالک کے وزرائے صحت کے اجلاس کی میزبانی کی پیش کش کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کے حوالے سے توجہ کی ضرورت ہے۔

معاون خصوصی برائے صحت نے کہا تھا کہ ‘مجھے یقین ہے کہ سارک اراکین کووڈ ایمرجنسی کے دوران پورے خطے تک رسائی کریں گے کیونکہ صحت بنیادی حق ہے، اس حوالے سے بھارت کے زیرتسلط کشمیر سے کوروناوائرس کے کیسز کی رپورٹ تشویش کا باعث ہے’۔

Leave a reply