پاکستان اور قطر کے ما بین مختلف شعبوں میں تعاون کی 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

0
31

پاکستان اور قطر کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کے لیے ورکنگ گروپ کے قیام سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے، جس پر قطر کے وزیر خزانہ علی شریف العمادی اور مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد نے دستخط کیے۔
سیاحت اور تجارت کے شعبوں میں ترقی کے لیے تعاون سے متعلق یادداشت پر سیکریٹری جنرل قطر نیشنل ٹورزم کونسل اکبر الباقر اور وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے دستخط کیے۔وزیراعظم عمران خان اور اور قطر کے امیر کے درمیان تحائف کا تبادلہ بھی ہوا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور امیر قطر شیخ تمیم حمد الثانی کی ملاقات میں دو طرفہ امور،علاقائی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔پاکستان اور قطر کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کے لیے ورکنگ گروپ کے قیام سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے، جس پر قطر کے وزیر خزانہ علی شریف العمادی اور مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد نے دستخط کیے۔

سیاحت اور تجارت کے شعبوں میں ترقی کے لیے تعاون سے متعلق یادداشت پر سیکریٹری جنرل قطر نیشنل ٹورزم کونسل اکبر الباقر اور وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے دستخط کیے۔

دونوں ممالک نے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل،سیاحت اور بزنس سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کئے۔

دستخط کی تقریب وزیراعظم ہائوس میں ہوئی،اس موقع پر وزیراعظم عمران خان اور امیرقطر شیخ تمیم بن حمد بھی موجود تھے۔
پاکستان اور قطر کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری بارے پاک قطر مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کے لیے ایم او یو پر دستخط ہوئے۔
اکستان کی جانب سے مشیر تجارت عبدالرزاق داود اور قطر کی جانب سے وزیر مملکت خزانہ علی شریف ال ایمادی نے دستخط کیے۔
پاکستان اور قطر کے درمیان سیاحت اور بزنس ایونٹس کے شعبوں میں تعاون کے لیے ایم او یو پر دستخط وزیر بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا اورقطرکے قومی سیاحت کونسل کے سیکریٹری جنرل اکبر البکر نے کیے۔
منی لانڈرنگ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے فنانشل انٹیلی جنس شیئرنگ سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کیے گئے۔

پاکستان کی جانب سے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے قائم مقام ڈی جی منیر احمد اور قطر کی جانب سے قطر فنانشنل انفارمیشن یونٹ کے سربراہ شیخ احمد بن عید آل ثانی نے دستخط کیے۔

Leave a reply